نوشہرہ کے قریب دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب
حکام کا کہنا ہے کہ دریائے کابل میں اس وقت پانی کا بہاؤ تین لاکھ سات ہزار کیوسک ہے۔
ضلع نوشہرہ کے محکمۂ اطلاعات کے مطابق سوات کی جانب سے نوشہرہ کی طرف آنے والا ریلا جو کہ ایک لاکھ 20 ہزار سے ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک ہے، نوشہرہ سے گزر رہا ہے۔
حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب سے گڑھی مومن، جبہ داؤد زٸی، کیمپ کورونہ، زخیٴ جٹ، بانڈہ شیخ اسماعیل، بانڈہ ملا خان، چوکی درب، کڑوٸی، چوکی ممریز، پشتون گڑھی، نوشہرہ کلاں، ماناخیل، چوکی ٹاٶن، شہلاخیل، ہوتی خیل، نوشہرہ سٹی، الہ یار خیل، ڈاگی خیل، أبا خیل، تحصیل روڈ، ڈاگونہ، اسپتال روڈ، ڈھیری خیل، دھوبی گھاٹ، یر سباق، امان گڑھ اور دریاٸے کابل سے ملحق دیگر علاقے متاثر ہو سکے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے خبر دار کیا ہے کہ ان علاقوں کے لوگ فوری طور پر گھر خالی کریں۔ یہ لوگ انتظامیہ کی نگرانی میں ریلیف کیمپوں میں پناہ لے سکتے ہیں۔
سوات کے بالائی علاقوں میں پھر بارش
سوات کے بالائی علاقوں مین ایک بار پھر بارش ہونے کے بعد پانی کے ندی نالوں اور دریا میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سیاحتی وادی کالام کا علاقہ مٹلتان جزوی طور پر سیلاب میں ڈوب چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق وادیٴ پلوگاہ کے بیشتر ہوٹل سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں۔ اسی طرح مٹلتان گلیشئر کے مقام پر زیر تعمیر ہوٹل بھی دریا برد ہوئے ہیں۔
سیلاب کے سبب مختلف شاہراہیں بند
موٹر ویز پولیس نے مختلف علاقوں میں سیلاب کے سبب موٹر ویزے اور ہائی ویز کے زیرِ آب ہونے کے خدشات ظاہر کیے ہیں۔
موٹر ویز پولیس کے ترجمان کے جاری کردہ بیان کے مطابق جن علاقوں میں سیلاب کے سبب شاہراہیں زیر آب آنے کا اندیشہ ہے عوام ان علاقوں کا سفر نہ کریں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں قومی شاہراہ پر اضاخیل اور نوشہرہ کے درمیان سیلاب کا خدشہ ہے، اسی طرح موٹروے ایم-ون پر برہان تا پشاور سیلاب کے خدشات موجود ہیں۔
ترجمان کے مطابق بلوچستان میں قومی شاہراہ پر قلات سے پشین یارو سیلاب کا اندیشہ موجود ہے۔ نیشنل ہائی وے پر حب سے بیلہ اور بوستان سے دلسورا بھی سیلاب کے سبب زیرِ آب ہو سکتی ہے۔
سندھ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ قومی شاہراہ پر کنڈ یارو، مورو، سکرنڈ سیلاب کے خطرے سے دوچار ہیں۔ مٹیاری کے قریب ہٹری، میانی فاریسٹ، چلگری، باڈیرو اور کھنڈو میں سیلاب ہو سکتا ہے۔
نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی سطح میں کمی، 'مزید سیلابی ریلے کا امکان نہیں'
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریائے کابل میں پانی کی سطح میں کمی واقع ہو رہی ہے اور مزید سیلابی ریلے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق دریائے کابل میں اس وقت نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ دو لاکھ 98 ہزار 790 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے اور پانی کی سطح میں آہستہ آہستہ کمی واقع ہو رہی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے چار سے پانچ گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں مزید کمی آئے گی جس کے بعد مزید سیلابی ریلا آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
دو روز قبل نوشہرہ میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے نوشہرہ کلاں اور مانہ خیل کی بڑی آبادی زیر آب آگئی تھی۔