پاکستان میں سیلاب: ہلاکتیں 1265 تک پہنچ گئیں
پاکستان میں حکام کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1265 تک پہنچ گئی ہے جب کہ زخمیوں تعداد بھی 1200 سے زائد ہے۔
اسلام آباد میں ہفتے کو نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کے اجلاس کے بعد حکام نے میڈیا کو بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے اب تک ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے پانچ ہزار 563 کلومیٹر سڑکیں، 243 پل، 14 لاکھ گھر، سات لاکھ 35 ہزار سے زائد لائیو اسٹاک کا نقصان ہوا ہے۔
پانی کا دباؤ، منچھر جھیل میں باغِ یوسف کے مقام پر کٹ لگا دیا گیا
سندھ میں واقع ملک کی سب سے بڑی منچھر جھیل میں سیلابی پانی کے سبب بڑھنے والے دباؤ کی وجہ سے آر ڈی 14 کے مقام پر کٹ لگا دیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے منچھر جھیل میں کٹ لگایا گیا ہے۔
محکمۂ آب پاشی کے مطابق منچھر جھیل میں کٹ لگانے سے پانی گاؤں کرن پور اور انڈس لنک کے درمیان سے ہوتا ہوا دریائے سندھ میں گرے گا۔
ان علاقوں میں آباد شہریوں کو پہلے ہی علاقہ خالی کرنے کے احکامات جاری کیے جا چکے تھے البتہ یہ واضح نہیں ہے کہ سرکاری طور پر لوگوں کی نقل مکانی میں مدد کے لیے کسی قسم کے اقدامات کیے گئے تھے یا نہیں۔
حکام کے مطابق منچھر جھیل میں کٹ لگانے سے پانی کے دباؤ میں 30 فی صد تک کمی کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ جھیل میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے بند ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔
حکام نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ بند ٹوٹنے کی صورت میں قریبی شہر سیہون کے کچھ علاقے ڈوب سکتے ہیں۔
ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں ہزاروں افراد ڈائریا کا شکار
سیلاب کی وجہ سے جنوبی پنجاب کے دو اضلاع ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں ہزاروں افراد ڈائریا اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق ان بیماریوں میں مبتلا ہونے والے مریضوں میں بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ان دونوں اضلاع میں 18 ہزار 854 افراد ڈائریا میں مبتلا ہوئے ہیں جو میڈیکل کیمپوں میں زیرِ علاج ہیں۔
حکام کے مطابق 35 ہزار سے زائد افراد جلد کی بیماریوں جب کہ 20 ہزار افراد بخار میں مبتلا ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوبی پنجاب میں 86 ہزار سے زائد افراد نے میڈیکل کیمپوں کا دورہ کیا۔