جی بالکل ہوسکتا ہے، اور تہوار بھی ایسا جس میں حصہ لینے کے لیے دور دور سے لوگ اسپین کے ایک چھوٹے سے ْقصبے میں آتے ہیں۔ایک نظر اس تصویر پر ڈالیں۔
اس سے پہلے کہ آپ کا تخیل آپ کو ڈراؤنی فلموں کی زندہ لاشوں، خون کے تالابوں اور قتل و غارت کے مناظر کی جانب لے جائے آپ کو بتادوں کہ یہ تصویر ایک منچلے کی ہے جو ٹماٹروں کے رس اور گودے میں لوٹنے کے مزے لے رہا ہےاور وہ ان ہزاروں تماشائیوں میں سے ایک ہے جو اسپین کے اس تہوار میں حصہ لینے کے لیے دور دور سے آتے ہیں۔
ہر سال منائے جانے والے اس تہوار کا نام"لا ٹوماٹینا " ہے، جو بحیرۂ روم سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر اسپین کے مشرق میں واقع ویلنسیا کے قصبے ’بنول‘ میں منایا جاتا ہے۔
اس سالانہ فیسٹیول میں شریک ہزاروں لوگ ایک دوسرے کی جی بھر کر ٹماٹروں سے پٹائی کرتے ہیں لیکن محض تفریح کےلیے۔
اس روایت کا آغاز کب ہوا؟
اگست کے آخری بدھ کو قصبےبونول میں تہواروں کا پورا ایک ہفتہ منایا جاتا ہے اس جشن میں ایک پریڈ بھی شامل ہے جس میں موسیقار، ڈانسر سمیت کاسٹیوم پہنے جنات اور بہت بڑے سروں والے لوگ حصہ لیتے ہیں۔
سن 1945 کی بات ہے جب کچھ نوجوان جنوں اور بڑے سروالے لوگوں کا روپ دھار کر بونول کے ٹاؤن اسکوائر میں کی جانے والی اس پریڈ میں شامل ہوئے ۔
ہلے گلے میں ایک نوجوان کا بڑا سر زمین پر گر گیا۔جس پر وہ غصے میں بھر کر ہجوم پر پل پڑا اور اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز اٹھا کر لوگوں کو مارنے لگا۔ اسی میلے میں سبزیوں کا ایک اسٹال بھی تھا جو ہجوم کے غصے کا شکار ہو گیا،اور لوگوں نے ٹماٹروں سمیت جو سبزی ہاتھ آئی اس سے دوسروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
بہرحال یہ لڑائی تو پولیس نے بیچ بچاؤ کراکے ختم کردی لیکن نوجوانوں کو اس سے بھی لطف اٹھانے کا خیال آگیا۔ اگلے سال کچھ نوجوان پہلے سے طے شدہ جھگڑےکےلیے گھر سے اپنے ہی ٹماٹر لے آئے۔ اگرچہ مقامی فورسز نے روکنے کی کوشش کی، لیکن یہ پھر یہ سالانہ روایت بن گئی اور اگلے سالوں میں،ان لڑکوں کی مثال کو ہزاروں لوگوں نے فالو کیا۔
اس برس اس تہوار میں اتنا جوش و خروش کیوں تھا؟
"لا ٹوماٹینا " فیسٹیول کرونا وبا کے دو سال بعد منایا گیا تھااور دنیا بھر سے آنے والے لوگ اس میں شامل ہوئے تھے، جنہوں نے سوشل میڈیا پر تصویریں اور ویڈیو شئیر کیے۔
یہاں بھارت سے آنے والے ایک نوجوان نے کہا"میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ بہت متنوع ثقافت ہے۔ میں دوسرے ملکوں کے بہت سے لوگوں سے ملا، ہم سب نے مل کر ڈانس کیا، ہم سب نے یہ کھیل کھیلا، اور مجھے لگتا ہے کہ میں نے پورے سال کا سب سے بہترین دن گزارا۔"
ایک سیاح نے یہ شکایت ضرور کی کہ" مجھے پورے ٹماٹر کی مار کی توقع نہیں تھی، جو بہت تکلیف دہ ہے۔ لیکن بہت مزہ آیا۔"
اس فییسٹیول کے دوران پانی کی بھی مسلسل بوچھاڑ کی جاتی ہے تاکہ لوگ صاف ستھرے ہو سکیں۔بہت سے لوگ چشمے اور سوئمنگ کیپ پہن کر شرکت کرتے ہیں, اور چوٹیں لگنے کے بعد بے چینی سے دوسرے سال کا انتظار کر تے ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات رائٹرز کی رپورٹ سے لی گئی ہیں۔
فورم