کراچی کے سیاسی پس منظر میں اہم کردار ادا کرنے والی تین جماعتوں کے رہنماوٴں اور کارکنوں کے درمیان اِن دنوں ’وفاداریاں‘ تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اس سلسلے کی ابتدا کی تھی پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال نے جن کی پارٹی میں اب تک متحدہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً دو درجن افراد شامل ہو چکے ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کے ایک سابق کارکن امجد اللہ خان نے بھی گزشتہ ہفتے اچانک متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔
پیر کو ایسے ارکان کی تعداد میں اس وقت مزید ہوگیاجب متحدہ کے ایک اور سینئر کارکن محمد رضا اور متحدہ کی ذیلی تنظیم 'اے پی ایم ایس او' کے وحید الزماں نے ’کمال ہاؤس‘ میں پریس کانفرنس کے دوران متحدہ کو الوداع اور 'پی ایس پی' میں شمولیت کا اعلان کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران دونوں افراد کا تعارف کراتے ہوئے، مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ''محمد رضا کے پائے کا کوئی کارکن یہاں ہے نہ لندن میں؛ جب میں گلی کوچوں کا کارکن تھا تو محمد رضا اس وقت سیکٹر انچارج تھے۔ آج محمد رضا اور وحید الزماں نے ہماری پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ میں ان دونوں کو اپنے قافلے میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہتا ہوں۔“
مسلم لیگ ق کی افشاں عمران متحدہ میں شامل
متحدہ اور پی ایس پی کے بعد پیر کو ہی سابق رکن سندھ اسمبلی افشاں عمران نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ افشان عمران مسلم لیگ ق کی طرف سے خواتین کی مخصوص نشست پر سندھ اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔
انہوں نے ایم کیو ایم رہنما اور نامزد میئر کراچی وسیم اختر کے ہمراہ نائن زیرو پر پریس کانفرنس کی جس میں وسیم اختر نے انہیں پارٹی میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور ایم کیو ایم پر لگنے والے الزامات کو مسترد کیا۔
وسیم اختر نے کانفرنس میں یہ کہہ کر سب کو حیران کردیا کہ”ہم بھی کئی لوگوں سے رابطے میں ہیں، آئندہ چند روز میں دیگر اہم رہنما ایم کیو ایم میں شامل ہوں گے۔“
پی ٹی آئی کی مصطفیٰ کمال سے معذرت
پاکستان تحریک انصاف نے24 اپریل کو باغ جناح میں ہونے والے پاک سر زمین پارٹی کے جلسے میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی۔ پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ پارٹی کا یوم تاسیس نہ ہوتا تو جلسے میں ضرور شرکت کرتے۔
پاکستان سر زمین پارٹی کے رہنماؤں رضا ہارون اور وسیم آفتاب نے کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کی مقامی قیادت سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاک سر زمین پارٹی کے رہنماوٴں نے 24 اپریل کے جلسے میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ لیکن، ہم نے پارٹی کے یوم تاسیس کے حوالے سے مصروفیات کے باعث شرکت سے معذرت کرلی ہے۔