کولمبیا کے ایڈورڈ نینو ہرنانڈیز کو ایک بار پھر دنیا کا سب سے مختصر الوجود شخص قرار دے دیا گیا ہے۔ گینز ورلڈ ریکارڈ نے تسلیم کر لیا ہے کہ وہ سب سے چھوٹی قامت کے ایسے زندہ شخص ہیں جو حرکت کر سکتے ہیں۔
بگوٹا کے رہائشی ہرنانڈیز کا قد 2 فٹ 4 اعشاریہ 39 انچ ہے اور انھوں نے گزشتہ ہفتے 34 ویں سالگرہ منائی ہے۔ انھیں اس سے پہلے اپریل 2010 میں دنیا کا سب سے چھوٹا آدمی قرار دیا گیا تھا۔ اس وقت ان کا قد 2 فٹ 3 اعشاریہ 64 انچ تھا۔
لیکن اسی سال ان سے یہ اعزاز نیپال کے کھاگیندرا تھاپا مگر نے چھین لیا تھا جن کا قد 2 فٹ 2٫41 انچ تھا۔ بعد میں کھاگیندرا ہی کے ہم وطن چندرا بہادر ڈنگی نے ایک فٹ 9٫5 انچ قد کے ساتھ یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
نیپال کے دونوں پست قامت افراد اب انتقال کر چکے ہیں اس لیے ہرنانڈیز ایک بار پھر سب سے چھوٹے قد کے زندہ متحرک انسان بن گئے ہیں۔
متحرک ہونے کی شرط اس لیے ہے کیونکہ فلپائن کے جونرے بلاونگ کا قد ہرنانڈیز سے کم یعنی صرف ایک فٹ 11٫6 انچ ہے۔ لیکن وہ چلنے پھرنے سے معذور ہیں۔
گینز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق ہرنانڈیز کو سب سے چھوٹا آدمی ہونے کا دوسرا سرٹیفکیٹ بگوٹا کے ایک میڈیکل کلینک میں پیش کیا گیا۔ اس سے پہلے سوشل ڈسٹینسنگ کی گائیڈلائنز پر عمل کیا گیا۔
ہرنانڈیز کہتے ہیں کہ اگرچہ ان کا قد چھوٹا ہے لیکن ان کی بڑی مسکراہٹ ان کا اصلی خفیہ ہتھیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں دنیا فتح کرنے کے لیے اپنی مسکراہٹ کو استعمال کرتا ہوں۔ میں ہر شخص سے مسکراہٹ کا تبادلہ کرتا ہوں۔ یہ میرا جادو ہے۔ اس کی مدد سے میں ہر وہ شے حاصل کر لیتا ہوں جو حاصل کرنا چاہتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ سب کچھ ممکن ہے۔ قد و قامت کوئی معنی نہیں رکھتے۔ میں چاہتا ہوں کہ لوگ میری حقیقت شخصیت کو جانیں۔ قد چھوٹا لیکن دل بہت بڑا۔