واشنگٹن —
نائیجیریا میں شدت پسند گروپ بوکو حرام کے قبضے میں موجود 276مغوی لڑکیوں کی بازیابی کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔ امریکہ سمیت تین دیگر ممالک نے نائجیریا کو اس سلسلے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔
نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں ’ورلڈ اکنامک فورم‘ سے خطاب کرتے ہوئے، نائجیریا کے صدر گڈلک جوناتھن نے اس سلسلے میں ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مشکل وقت میں نائجیریا کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھایا۔
گڈلک جوناتھن کے الفاظ: ’امریکہ، برطانیہ، فرانس اور چین کی جناب سے ہمیں مدد کی پیش کش کی گئی ہے۔ ان ممالک نے نائجیریا کے اس بحران میں ہماری مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میرے خیال میں نائیجیریا میں ان لڑکیوں کا اغواء نائیجیریا میں دہشت گردی کے اختتام کا آغاز ثابت ہوگا‘۔
نائیجیریا کے صدر کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے اس فورم میں شرکت اس بات کا مظہر ہے کہ نائیجیریا دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ ہے اور یہ کہ نائیجیریا دہشت گردوں سے خوفزدہ نہیں ہے۔ نائیجیریا کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وہ اس فورم میں شرکت نہ کرتے تو یہ دہشت گردوں کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوتی۔
بوکو حرام کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ مغوی لڑکیوں کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ان لڑکیوں کو تقریباً تین ہفتے قبل نائیجیریا کے صوبے بورنو کے شمال میں واقع ایک دیہات کے سکول سے اغواء کیا گیا تھا۔
نائیجیریا کی حکومت نے مغوی لڑکیوں کی تلاش میں مدد کے لیے ٹھوس معلومات فراہم کرنے والے کے لیے تین لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
بوکو حرام ایک شدت پسند تنظیم ہے جس پر الزام ہے کہ 2009ء کے بعد سے یہ گروپ نائیجیریا میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی پھیلانے میں ملوث رہا ہے۔
بوکو حرام کی جانب سے ماضی میں سکولوں، کلیساؤں، مساجد، پولیس سٹیشنز اور بازاروں پر بھی حملے کیے گئے۔
نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں ’ورلڈ اکنامک فورم‘ سے خطاب کرتے ہوئے، نائجیریا کے صدر گڈلک جوناتھن نے اس سلسلے میں ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مشکل وقت میں نائجیریا کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھایا۔
گڈلک جوناتھن کے الفاظ: ’امریکہ، برطانیہ، فرانس اور چین کی جناب سے ہمیں مدد کی پیش کش کی گئی ہے۔ ان ممالک نے نائجیریا کے اس بحران میں ہماری مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میرے خیال میں نائیجیریا میں ان لڑکیوں کا اغواء نائیجیریا میں دہشت گردی کے اختتام کا آغاز ثابت ہوگا‘۔
نائیجیریا کے صدر کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے اس فورم میں شرکت اس بات کا مظہر ہے کہ نائیجیریا دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ ہے اور یہ کہ نائیجیریا دہشت گردوں سے خوفزدہ نہیں ہے۔ نائیجیریا کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وہ اس فورم میں شرکت نہ کرتے تو یہ دہشت گردوں کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوتی۔
بوکو حرام کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ مغوی لڑکیوں کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ان لڑکیوں کو تقریباً تین ہفتے قبل نائیجیریا کے صوبے بورنو کے شمال میں واقع ایک دیہات کے سکول سے اغواء کیا گیا تھا۔
نائیجیریا کی حکومت نے مغوی لڑکیوں کی تلاش میں مدد کے لیے ٹھوس معلومات فراہم کرنے والے کے لیے تین لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
بوکو حرام ایک شدت پسند تنظیم ہے جس پر الزام ہے کہ 2009ء کے بعد سے یہ گروپ نائیجیریا میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی پھیلانے میں ملوث رہا ہے۔
بوکو حرام کی جانب سے ماضی میں سکولوں، کلیساؤں، مساجد، پولیس سٹیشنز اور بازاروں پر بھی حملے کیے گئے۔