رسائی کے لنکس

افغان امن عمل سے متعلق چار فریقی اجلاس کی تیاری مکمل


افغان وزیر خارجہ کی پاکستانی مشیر خارجہ سے ملاقات (فائل فوٹو)
افغان وزیر خارجہ کی پاکستانی مشیر خارجہ سے ملاقات (فائل فوٹو)

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والی ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس میں کی گئی بات چیت کے تناظر میں یہ اہم اجلاس ہے۔

پاکستان، افغانستان، چین اور امریکہ کا چار فریقی اجلاس آئندہ ہفتے اسلام آباد میں ہو گا اور اس چار فریقی اجلاس کا مقصد افغان امن کی بحالی پر غور کرنا ہے۔

یہ اجلاس 11 جنوری کو طے ہے اور افغان حکام کے مطابق چار ممالک کے نمائندے امن عمل کی بحالی کے لائحہ عمل پر بات چیت کریں گے۔

اس ایک روزہ اجلاس میں توقع ہے کہ افغان وفد کی نمائندگی افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کریں گے۔

تاہم اس اجلاس میں افغان طالبان شریک نہیں ہوں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے جمعہ کو روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ امریکہ اس چار فریقی اجلاس میں شرکت کرے گا۔

جان کربی نے کہا کہ اس اجلاس میں شرکت سے افغانستان، پاکستان اور چین سے رابطے کے ذریعے افغانوں کی زیر قیادت امن عمل کی بحالی پر تعاون کو بڑھانے کا موقع ملے گا۔

اُنھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والی ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس میں کی گئی بات چیت کے تناظر میں یہ اہم اجلاس ہے۔

جان کربی نے یہ نہیں بتایا کہ اس اجلاس میں امریکہ کی طرف سے کون شرکت کرے گا۔

اسلام آباد میں دسمبر 2015ء میں افغانستان سے متعلق ’ہارٹ آف ایشیا کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا تھا اور اس موقع پر پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین کا چار فریقی اجلاس بھی ہوا تھا۔

اسی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ افغانستان میں امن عمل کی بحالی اور اس کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لیے چار ممالک کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

پاکستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چار ممالک پر مشتمل اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے طالبان سے کس طرح رابطہ کیا جائے اور بات چیت کا طریقہ کار کیا ہو گا۔

پاکستان کی میزبانی میں گزشتہ سال جولائی میں افغان حکومت اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان براہ راست ملاقات ہوئی تھی اور اسی سلسلے میں بات چیت کا دوسرا دور بھی پاکستان ہی میں ہونا تھا لیکن طالبان کے امیر ملا عمر کے انتقال کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد رابطے کا یہ سلسلہ ٹوٹ گیا۔

بعد میں قیادت کے معاملے پر طالبان کے آپس کے اختلافات اور افغانستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے سبب مذاکرات کی بحالی کی اُمیدیں کم ہوتی چلی گئیں۔

تاہم گزشتہ ماہ پاکستان میں ہونے والی ’ہارٹ ایشیا کانفرنس‘ کے موقع پر افغانوں کی قیادت میں امن عمل کی بحالی پر ایک بار پھر اتفاق کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG