واشنگٹن —
فرانس نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ کے صف ِ اول کا کمانڈر عبدل حامد ابو زید گذشتہ ماہ مالی میں ہلاک ہو گیا ہے۔
فرانسیسی صدر فرانسواں اُولوں کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ شمالی مالی میں فرانسیسی فوج اور شدت پسندوں کے درمیان ایک جھڑپ میں ابو زید ہلاک ہو گیا۔
فرانسیسی عہدیداروں نے کئی ہفتوں قبل اس بات کا امکان ظاہر کیا تھا کہ ابو زید ہلاک ہو گیا ہے۔ لیکن اس کی حتمی تصدیق کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کیا گیا۔
اس ماہ کے شروع میں ہی چاڈ کی جانب سے بھی یہ دعویٰ کیا گیا کہ تھا کہ شمالی مالی میں اس کی فوجوں نے ابو زید کو ہلاک کر دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ابو زید القاعدہ کا اہم رہنما تھا اور کم از کم دو مغربی باشندوں کے اغوا اور ہلاکت میں ملوث تھا۔
فرانس کی فوج مالی میں جاری جھڑپوں میں حصہ لینے کے لیے جنوری میں وہاں گئی تھی۔ اس وقت مالی کے شمالی علاقوں کا انتظام شدت پسندوں کے ہاتھ میں تھا جو رفتہ رفتہ مالی کے دارالحکومت باماکو تک پیش قدمی کر رہے تھے۔
ماہرین نے فرانس کو انتباہ کیا ہے کہ اگر اس نے مالی سے اپنی فوجیں واپس نکالیں تو مالی دوبارہ شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جا سکتا ہے۔ مالی کی فوج شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی تھی۔ جبکہ مالی کے لیے افریقی ممالک کے فوجیوں پر مشتمل فوج کو تربیت کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کی فراہمی کی بھی ضرورت ہے تاکہ وہ مالی کی حفاظت کو یقینی بنا سکیں۔
فرانسیسی صدر فرانسواں اُولوں کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ شمالی مالی میں فرانسیسی فوج اور شدت پسندوں کے درمیان ایک جھڑپ میں ابو زید ہلاک ہو گیا۔
فرانسیسی عہدیداروں نے کئی ہفتوں قبل اس بات کا امکان ظاہر کیا تھا کہ ابو زید ہلاک ہو گیا ہے۔ لیکن اس کی حتمی تصدیق کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کیا گیا۔
اس ماہ کے شروع میں ہی چاڈ کی جانب سے بھی یہ دعویٰ کیا گیا کہ تھا کہ شمالی مالی میں اس کی فوجوں نے ابو زید کو ہلاک کر دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ابو زید القاعدہ کا اہم رہنما تھا اور کم از کم دو مغربی باشندوں کے اغوا اور ہلاکت میں ملوث تھا۔
فرانس کی فوج مالی میں جاری جھڑپوں میں حصہ لینے کے لیے جنوری میں وہاں گئی تھی۔ اس وقت مالی کے شمالی علاقوں کا انتظام شدت پسندوں کے ہاتھ میں تھا جو رفتہ رفتہ مالی کے دارالحکومت باماکو تک پیش قدمی کر رہے تھے۔
ماہرین نے فرانس کو انتباہ کیا ہے کہ اگر اس نے مالی سے اپنی فوجیں واپس نکالیں تو مالی دوبارہ شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جا سکتا ہے۔ مالی کی فوج شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی تھی۔ جبکہ مالی کے لیے افریقی ممالک کے فوجیوں پر مشتمل فوج کو تربیت کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کی فراہمی کی بھی ضرورت ہے تاکہ وہ مالی کی حفاظت کو یقینی بنا سکیں۔