کیوبا کے صدر راؤل کاسترو فرانس کے دو روزہ دورے پر پیرس پہنچ گئے ہیں جس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت اور تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔
چوراسی سالہ راؤل کاسترو ہفتے کو نجی دورے پر فرانس پہنچ گئے تھے لیکن ان کے سرکاری دورے کا آغاز پیر کو ہوا۔
کیوبا کے صدر کا 2006ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یورپی یونین کے کسی رکن ملک کا یہ پہلا دورہ ہے۔
پیر کو دورے کے باضابطہ آغاز پر فرانس کے وزیرِ توانائی سیگولین رائل نے کیوبن صدر کا پیرس میں استقبال کیا۔ صدر کاسترو پیر کی شام اپنے فرانسیسی ہم منصب فرانسوا اولاں سے ملاقات کریں گے جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون اور تجارت کے فروغ سے متعلق کئی معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
گزشتہ 20 برسوں کے دوران کیوبا کے کسی صدر کا فرانس کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل کیوبن انقلاب کے بانی اور اس وقت کے صدر فیڈل کاسترو نے 1995ء میں پیرس کا دورہ کیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ سال مئی میں فرانس کے صدر فرانسوا اولاں نے ہوانا کا غیر معمولی دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے کیوبا پر 1962ء سے عائد عالمی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
صدر اولاں گزشتہ نصف صدی کے دوران کیوبا کا دورہ کرنے والےکسی مغربی ملک کے پہلے سربراہ تھے۔
اس دورے کے بعد سے فرانس بین الاقوامی برادری خصوصاً یورپ کے ساتھ کیوبا کے تعلقات کی بحالی کے لیے قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
فرانس کی حکومت کیوبا پر عائد غیر ملکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے ماضی میں بھی آواز اٹھاتی رہی ہے جب کہ وہ یورپی یونین اور کیوبا کے درمیان تعلقات کی بحالی کی بھی حامی رہی ہے۔
پیر کو صدر کاسترو کے دورے کے آغاز پر اپنے خیرمقدمی بیان میں صدر اولاں نے کہا ہے کہ اس دورے کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے تعلقات کی مضبوطی کے ایک نئے دور کا آغاز ہورہا ہے۔