رسائی کے لنکس

عالمی سطح پر آزادی اظہار معروف مطالبہ: پیو جائزہ رپورٹ


سروے میں شامل تقریباً تمام ملکوں کے لوگوں کی اکثریت نے کہا ہے کہ کم از کم ایسے ملک میں مقیم ہونا بہتر ہے جہاں آزادی اظہار، آزادی صحافت اور انٹرنیٹ کی آزادی میسر ہو

دنیا بھر میں لوگ بنیادی جمہوری اقدار کی پاسداری کرتے ہیں، جِن میں آزادی اظہار شامل ہے، حالانکہ حالیہ برسوں کے دوران عالمی سطح پر جمہوری حقوق کی صورت حال میں زوال کا عنصر غالب رہا ہے۔

یہ بات ’پیو رسرچ سینٹر‘ کے ایک عام جائزے میں کہی گئی ہے، جو 38 ملکوں میں کیا گیا ہے۔

سروے میں شامل تقریباً تمام ملکوں کے لوگوں کی اکثریت نے کہا ہے کہ کم از کم ایسے ملک میں مقیم ہونا بہتر ہے جہاں آزادی اظہار، آزادی صحافت اور انٹرنیٹ کی آزادی میسر ہو۔ اور سروے کے مطابق، جن ملکوں میں یہ عام جائزہ رپورٹ تیار کی گئی ہے، عالمی سطح پر 50 فی صد یا اس سے بھی زیادہ لوگ اِن آزادیوں کو بہت ہی اہم سمجھتے ہیں۔
پیو سروے میں کہا گیا ہے کہ اب بھی آزادی اظہار کے بارے میں خیالات مختلف ہو سکتے ہیں۔

اس میں توجہ دلائی گئی ہے کہ لاطینی امریکہ کے ملکوں جیسا کہ ارجنٹینا اور چلی اور یورپ، مثلاً جرمنی اور اسپین میں، سرکاری سینسرشپ کے خلاف شدید مخالفت کے جذبات ہیں، لیکن امریکہ منفرد حیثیت کا مالک ہے۔

سینسرشپ کے معاملے پر، ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ کی آبادیوں کی اکثریت اس شدت سے مخالف نہیں ہے۔

تحقیق کاروں کے مطابق، یہ بات خاص توجہ طلب ہے کہ انڈونیشیا، فلسطین اور ویتنام میں آزادی اظہار کو کوئی خاص اہمیت حاصل نہیں ہے۔

سروے میں توجہ دلائی گئی ہے کہ دنیا بھر میں آزدی اظہار ایک معروف مطالبہ ہے، لیکن دیگر جمہوری حقوق کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ عالمی سطح پر مغربی اور غیر مغربی ملکوں کے شمال اور جنوب میں، لوگوں کی اکثریت مذہبی آزادی، جنسی مساوات، اور منصفانہ اور مسابقت کی بنیاد پر ہونے والے انتخابات ہیں۔


سروے میں کہا گیا ہے کہ امریکی اِن آزادیوں کے سب سے بڑے حامی ہیں، جب کہ یورپ کے لوگ خصوصی طور پر جنسی مساوات اور مسابقتی انتخابات کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم، وہ مذہبی آزادی کو اولیت کا درجہ نہیں دیتے۔

پیو کی عام جائزہ رپورٹ کے مطابق، افریقی سحرائے اعظم میں آزادی عبادت سب سے معروف معاملہ ہے۔ تمام علاقوں کے وہ لوگ جو سمجھتے ہیں کہ مذہب اُن کی زندگی میں اہمیت کا حامل ہے، اُن کے لیے آزادی مذہب افضل درجہ رکھتا ہے۔

XS
SM
MD
LG