ویب ڈیسک —
اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائی میں مارے گئے 80 سے زیادہ فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دیں، جب کہ پیر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 18 مزید افراد ہلاک ہوئے، یہ بات فلسطینی وزارت صحت نے بتائی۔ جنوبی غزہ میں خان یونس میں فلسطینی سول ایمرجینسی سروس کے ڈائریکٹر یامین ابو سلیمان نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ لاشیں فوج نے زمینی کارروائی کے دوران قبرستانوں سے کھود کر نکالی تھیں، یا یہ وہ قیدی تھے جنہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ماردیا گیاتھا۔" سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر یامین ابو سلیمان نے اے ایف پی کو بتایا، " ہمیں 15تھیلوں میں 80 لاشیں ملی ہیں جن میں سے ہر ایک بیگ میں، الگ چادر میں لپٹے چار سے زیادہ افراد تھے۔ "ابو سلیمان نے کہا کہ اسرائیلی حکام نےلاشوں کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔ انہوں نےنہ تو ان کے نام بتائےہیں نہ یہ کہ وہ کہاں سے ملی تھیں یا کہاں سے لی گئی تھیں ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ہم نہیں جانتے کہ وہ غزہ میں مارے گئے تھے یا (اسرائیل کی) جیلوں کے قیدی ہیں۔جائے وقوع پر موجود اے ایف پی کے صحافیوں نے حفاظتی سوٹ میں ملبوس مردوں کو نیلے رنگ کے پلاسٹک کے تھیلوں میں چادروں میں لپٹی لاشوں کو وہاں لانے والےکنٹینر سے اتارنے جانے سےقبل ان کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا ۔اس کے بعد لاشوں کو ریت میں کھودی گئی ایک اجتماعی قبر میں تدفین کے لیے ایک قطار میں رکھ دیا گیا،اس وقت بیسیوں فلسطینی انہیں دیکھ رہے تھے۔
|
فورم