اسلام آباد —
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے جمعرات کو امریکی کمانڈر جان ایلن نے راولپنڈی میں ملاقات کی جس میں خطے میں سلامتی کی صورت حال کو بہتر بنانے میں فوجی تعاون اور روابط کو بڑھانے پر غور کیا گیا۔
افغانستان میں بین الاقوامی فوج کے امریکی کمانڈر کی حیثیت سے جنرل جان ایلن کا پاکستان کا یہ الوداعی دورہ تھا کیوں کہ وہ آئندہ چند روز میں یورپ میں نیٹو کی اتحادی فوج کی کمانڈ سنبھالیں گے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جنرل ایلن کے ہمراہ جنرل جوزف ڈین فورڈ نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔
جنرل جوزف اب جان ایلن کی جگہ افغانستان میں بطور بین الاقوامی اتحادی افواج کے کمانڈر کے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
بیان کے مطابق ملاقات میں پاک افغان سرحد کے دونوں جانب عسکری کمانڈروں کے درمیان تعاون بڑھانے اور خطے میں امن و استحکام کے مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے کے معاملات زیر بحث آئے۔
پاکستانی اور امریکی کمانڈروں نے جہاں اس بات کا اعتراف کیا کہ علاقائی امن کے لیے ابھی مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے وہیں انھوں نے دوطرفہ رابطوں کے ذریعے اب تک ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔
جنرل کیانی اور امریکی کمانڈر نے نچلی سطح کے افسران کے درمیان تواتر سے رابطوں پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کارروائیوں کو مؤثر بنانے میں مدد ملے گی۔
جنرل کیانی اور جنرل جان ایلن کی یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی جب رواں ہفتے ہی افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے اپنے افغان ہم منصب حامد کرزئی کے ہمراہ برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی میزبانی میں سہ فریقی اجلاس میں شرکت کی تھی۔
اس سہ فریقی اجلاس میں پاکستان اور افغانستان کے فوجی سربراہان بھی اس سہ فریقی اجلاس میں شریک ہوئے جس میں پاک افغان مشترکہ تعاون اور کوششوں سے افغانستان میں مصالحتی عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
افغانستان میں بین الاقوامی فوج کے امریکی کمانڈر کی حیثیت سے جنرل جان ایلن کا پاکستان کا یہ الوداعی دورہ تھا کیوں کہ وہ آئندہ چند روز میں یورپ میں نیٹو کی اتحادی فوج کی کمانڈ سنبھالیں گے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جنرل ایلن کے ہمراہ جنرل جوزف ڈین فورڈ نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔
جنرل جوزف اب جان ایلن کی جگہ افغانستان میں بطور بین الاقوامی اتحادی افواج کے کمانڈر کے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
بیان کے مطابق ملاقات میں پاک افغان سرحد کے دونوں جانب عسکری کمانڈروں کے درمیان تعاون بڑھانے اور خطے میں امن و استحکام کے مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے کے معاملات زیر بحث آئے۔
پاکستانی اور امریکی کمانڈروں نے جہاں اس بات کا اعتراف کیا کہ علاقائی امن کے لیے ابھی مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے وہیں انھوں نے دوطرفہ رابطوں کے ذریعے اب تک ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔
جنرل کیانی اور امریکی کمانڈر نے نچلی سطح کے افسران کے درمیان تواتر سے رابطوں پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کارروائیوں کو مؤثر بنانے میں مدد ملے گی۔
جنرل کیانی اور جنرل جان ایلن کی یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی جب رواں ہفتے ہی افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے اپنے افغان ہم منصب حامد کرزئی کے ہمراہ برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی میزبانی میں سہ فریقی اجلاس میں شرکت کی تھی۔
اس سہ فریقی اجلاس میں پاکستان اور افغانستان کے فوجی سربراہان بھی اس سہ فریقی اجلاس میں شریک ہوئے جس میں پاک افغان مشترکہ تعاون اور کوششوں سے افغانستان میں مصالحتی عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔