امریکہ کی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا اور ایک مضافات میں تین مساج پارلروں میں فائرنگ کے واقعات میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ایشیائی خواتین ہیں جب کہ حکام نے فائرنگ کے شبہے میں 21 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے۔
منگل کی شام کو ہونے والے حملوں سے متعلق چیروکی کاؤنٹی شیرف کے دفتر کے ترجمان کیپٹن جے باکر نے بتایا کہ فائرنگ کا پہلا واقعہ شام پانچ بجے اس وقت پیش آیا جب اٹلانٹا کے شمال میں واقع دیہی علاقے اکورتھ کے قریب ایک مال میں 'ینگ ایشین مساج پارلر' کو نشانہ بنایا گیا جہاں موجود پانچ افراد کو گولیاں ماری گئیں۔
جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے افراد میں سے چار کوریا نژاد ہیں۔
وواشنگٹن میں بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں وائٹ ہاوس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کو رات کو اس خوفناک فائرنگ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاوس ریاست جارجیامیں میئر کے آفس سے رابطے میں ہے اور وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ساتھ بھی رابطے میں رہے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ تین کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو کی موت واقع ہوئی۔
حملے کے بعد جائے وقوع سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
مذکورہ واقعے سے کچھ ہی دیر بعد شام پانچ بج کر پچاس منٹ پر اٹلانٹا کے قریب واقع بک ہیڈ کے علاقے میں پولیس کو مساج پارلر میں ڈکیتی کی اطلاع موصول ہوئی۔ اہلکار جائے وقوع پر پہنچے تو وہاں تین خواتین کی گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئیں۔
اسی دوران جب پولیس وہاں موجود تھی تو اسے گلی کے اس پار ایک اور مساج سینٹر میں فائرنگ کی اطلاع ملی جہاں پہنچ کر اہلکاروں نے ایک خاتون کو مردہ حالت میں پایا جسے بظاہر مساج سینٹر کے اندر ہی گولی ماری گئی تھی۔
واقع کے بعد اٹلانٹا کے پولیس چیف روڈنی برائنٹ نے کہا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق ممکنہ طور پر ایشیا سے ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب جارجیا کے گورنر برائن کیمپ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ہمارا پورا خاندان تشدد کے ان خوفناک واقعات کے متاثرین کے لیے دعا گو ہے۔
علاوہ ازیں حکام کا کہنا ہے کہ شام چار بج کر 50 منٹ پر پیش آنے والے واقعے کی ایک ویڈیو سامنے آنے پر اکورتھ فائرنگ کے واقعے کے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
جے باکر کے مطابق ووڈاسٹاک سے تعلق رکھنے والے رابرٹ ارون لانگ کو اٹلانٹا کی کرسپ کاؤنٹی سے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو فوٹیج میں مشتبہ شخص کی گاڑی کو حملوں کے وقت اٹلانٹا کے اسپاز کے علاقوں میں دیکھا گیا تھا۔
اٹلانٹا پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دیگر ویڈیو شواہد اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہمارا اور چیروکی کاؤنٹی کا ملزم ایک ہی ہے جو اس وقت حراست میں ہے۔
چیروکی کاؤنٹی اور اٹلانٹا کے حکام ان واقعات کے آپس میں تعلق کی تصدیق کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف بی آئی) کے ترجمان کیون راسن نے کہا ہے کہ ایجنسی تفتیش میں اٹلانٹا اور چیروکی کاؤنٹی کے حکام کی معاونت کر رہی ہے۔
اس واقع پر اپنے ردعمل کا ظہار کرتے ہوئے کانگرس کے ایشیا پیسیفک امریکن کاکس کی رکن اور ایوان نمائندگان کی ممبر پرامیلا جیاپال نےاسے انتہائی درد ناک خبر قرار دیا ہے۔
ایک ٹوئٹر پوسٹ میں انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایشیائی امریکیوں کو جارجیا اور ملک بھر میں نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں ہراساں کیا جار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تشدد کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔