پاکستان نے جرمنی کے شہر برلن میں ایک کرسمس مارکیٹ میں موجود افراد پر ٹرک چڑھا دینے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پیر کو پرہجوم بازار میں لوگوں پر ایک بڑا ٹرک چڑھا دینے کے واقعے میں 12 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے۔ جرمن حکام کا کہنا ہے کہ اس کو ’دہشت گردی‘ کے واقعے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ درد کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام جرمن قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی ہمارا مشترکہ دشمن ہے اور دنیا کو اس ’لعنت‘ کے خلاف جنگ میں مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو خود دہشت گردی کے سبب جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، اُنھوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔
ٹرک ڈرائیور سے متعلق متضاد اطلاعات سامنے آئیں، پہلے یہ کہا گیا کہ جرمنی میں پناہ کے متلاشی ایک پاکستانی شخص کو گرفتار کیا گیا جس کا نام جرمن میڈیا میں نوید بتایا گیا اور وہ گزشتہ سال دسمبر میں جرمنی پہنچا تھا۔
تاہم نوید نے اس مشتبہ حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔
بعد ازاں جرمن پولیس کی طرف سے بھی کہا گیا کہ یہ واضح نہیں کہ اُنھوں نے جس شخص کو حراست میں لیا ہے وہی ٹرک چلا رہا تھا۔