جرمنی نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ دو ایرانی سفارت کاروں کو ملک بدر کر رہا ہے۔
اس کا یہ اقدام ایران کی جانب سے ایک جرمن شہری کو موت کی سزا سنانے کے ردعمل میں ہے۔
ایرانی حکام کی جانب سے دہشت گردی کے الزامات میں جمشید شرمہد کے لیے سزا کے اعلان کے ایک دن بعد ،جرمنی نے یہ اعلان کیا ہے۔
ایران نے شرمہد پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایک اپوزیشن گروپ کے مسلح ونگ کی قیادت کر رہا ہے۔ جب کہ اس کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ محض اپوزیشن گروپ کاترجمان تھا اور ایرانی انٹیلی جنس نے اسےاغوا کیا تھا۔
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے بدھ کو ایک بیان میں کہا، ’’ہم ایران سے جمشید شرمہد کی سزائے موت کو منسوخ کرنے اور اسے قانون کی حکمرانی پر مبنی منصفانہ اپیل کا عمل فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔
(اس خبر کے لیے کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈپریس سے لی گئیں ہیں)