ایک بڑے سائبر حملے نے برطانیہ اور اسپین سمیت دنیا کے کئی ملکوں می انٹرنیٹ سے منسلک کمپیوٹروں کو متاثر کیا ہے۔
ماسکو کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ ان کے ایک ہزار سے زیادہ کمپیوٹر اس حملے کی زد میں آئے ہیں۔
جمعے کے روز ہونے والے اس وائرس حملے میں برطانیہ بھر میں اسپتالوں کے کمپیوٹر وں کا نظام متاثر ہوا اور انہیں مریضوں کی ڈاکٹروں کے ساتھ پہلے سے طے شدہ ملاقاتیں منسوخ کرنا پڑیں۔
برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس نے کہا ہے کہ ان کے اسپتالوں کے کمپیوٹر ایک خاص قسم کے وائرس ’ رین سم ویئر ‘ کا نشانہ بنے ہیں ۔ یہ وائرس اس وقت تک کمپیوٹر کے ڈیٹا تک رسائی کی اجازت نہیں دیتا جب تک ہیکرز کو ان کا طلب کردہ معاوضہ ادا نہ کیا جائے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں کمپیوٹر بحال کرنے کے لیے ہیکرز 300 سے 600 ڈالر تک طلب کررہے ہیں۔
اس طرح کے واقعات امریکہ، چین، روس، پرتگال اور اٹلی سمیت کئی دوسرے ملکوں سے بھی رپورٹ کیے جا رہے ہیں۔
وائرس کی روک تھام کے سافٹ ویئر بنانے والے ایک روسی کمپنی کیسپرسکی لیبز کے ایک ڈائریکٹر کوسٹین رائیو کا کہنا ہے کہ انہیں اپنا انسداد وائرس سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کے ڈیٹا سے پتا چلا ہے کہ’ رین سم وئیر ‘وائرس نے 74 ملکوں میں 45 ہزار سے زیادہ کمپیوٹروں کو اپنا نشانہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
سوشل میڈیا پر متاثرہ کمپیوٹروں کی سکرینوں کے شائع ہونے والی تصویروں سے پتا چلتا ہے کہ اس وائرس کے ذریعے کمپیوٹر سسٹم بحال کرنے کے لیے 300 ڈالر مانگے جا رہے ہیں۔
پرتگال کی ٹیلی کام کمپنی بھی اس وائرس سے متاثر ہوئی ہے۔ کمپنی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی سروسز درست طور پر کام کررہی ہیں۔