فرانس کے صدارتی امیدوار امانیئول میکخواں کی انتخابی مہم کے کارکنوں نے کہا ہے کہ ان کے کمپیوٹرز پر "بڑا" سائبر حملہ ہوا ہے پولنگ سے محض ڈیڑھ دن قبل مہم کی ای میلز کو آن لائن افشا کر دیا گیا۔
تقریباً نو گیگا بائٹس کا ڈیٹا 'ای ایم لیکس ٹو پیسٹبن' نامی انٹرنیٹ صارف نے آن لائن جاری کیا۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس میں کون ملوث ہے۔
ایک بیان میں میکخواں کی سیاسی مہم نے ڈیٹا ہیک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ "مہم ایک بڑے اور منظم سائبر حملے کا نشانہ بنی جس میں بہت سے خفیہ معلومات کو بھی سوشل میڈیا پر جاری کر دیا گیا۔"
وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے اس پر یہ کہہ کر تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ قواعد کے مطابق وہ انتخابی مہم ختم کے بعد اس پر کوئی بیان نہیں دے سکتے۔
جمعہ کو قواعد کے مطابق انتخابی مہم ختم ہوئی تھی اور اس سے محض چند گھنٹے قبل ہی یہ مشتبہ سائبر حملہ کیا گیا۔
سات مئی کو میکخواں کا مقابلہ انتہائی دائیں بازو کی امیدوار ماری لو پین سے ہو رہا ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں میں میکخواں کو برتری ظاہر کی جا رہی ہے۔
تازہ ترین جائزوں کے مطابق میکخواں کی نیشنل فرنٹ کی امیدوار لو پین پر برتری کی شرح 62 فیصد بتائی گئی ہے۔
میکخواں کی انتخابی ٹیم نے گزشتہ ماہ بھی بتایا تھا کہ مہم سے وابستہ ای میلز پر جنوری کے بعد سے متعدد بار سائبر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اس میں کسی قسم کا ڈیٹا چوری نہیں کیا جا سکا تھا۔
جمعہ کو مہم کے کارکنان کا کہنا تھا کہ تازہ حملے میں چوری کی گئی معلومات صدارتی مہم کی عام نوعیت کی کارکردگی سے متعلق ہے لیکن بعض مصدقہ دستاویزات کو سوشل میڈیا پر جعلی معلومات کے ساتھ ملا کر پیش کیا جا رہا ہے جس سے ان کے بقول شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔