پاکستان کی نگراں حکومت نے یکم اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا عندیہ دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ڈالر کی اسمگلنگ روکنے سے معیشت میں بہتری آئی ہے۔
نگراں وفاقی وزیرِ صنعت گوہر اعجاز نے ہفتے کو کراچی میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی خوش خبری آ جائے گی۔
نگراں وزیرِ صنعت کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا ہے تاہم اب انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کی ذمے داری ہے کہ صنعت اور تجارت کا خیال رکھیں۔ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں ڈالر کی اسمگلنگ رک گئی ہے جس سے معیشت میں بھی بہتری آئی ہے۔
واضح رہے کہ نگراں حکومت کے لگ بھگ ڈیڑھ ماہ کے عرصے کے دوران تین مرتبہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ ہوا ہے اور مجموعی طور پر یہ اضافہ تقریباً 55 روپے کا ہوا ہے۔
مارکیٹ میں اس وقت فی لیٹر پیٹرول تاریخ کی بلند ترین سطح 332 روپے میں دستیاب ہے۔ نگراں وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے بھی پیٹرول کی قیمت میں کمی عندیہ دیا ہے۔
کراچی پریس کلب میں ہفتے کو پریس کانفرنس کے دوران مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگراں حکومت نے جس طرح ڈالر کی قیمت کم کی ہے، کوشش ہے کہ پیٹرول کی قیمت بھی کم کی جائے۔
ان کے بقول ایسا انتظام ہو کہ تیل کی پیداوار بڑھ جائے تو ہم پیٹرول کی قیمت کم کر دیتے۔
فورم