یونان کو 86 ارب یورو کا ’بیل آؤٹ پیکج‘ دینے کی منظوری کے لیے جرمنی کی پارلیمنٹ میں جمعہ کو ووٹنگ ہو رہی ہے۔
یورو زون میں شامل جرمنی کی طرف سے یونان کے لیے ’بیل آؤٹ پیکج‘ کی منظوری ضروری ہے۔
یونان کی پارلیمنٹ’بیل آؤٹ پیکج‘ کے تحت سخت اقتصادی اصلاحات کی منظوری دی چکی ہے۔
اُدھر یونان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا ہے کہ ملک میں بینک پیر سے کھل جائیں گے حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ کیا لوگوں کو 60 یورو سے زائد رقم نکالنے کی اجازت دی جائے۔
نائب وزیر خزانہ دمتریس ماردس نے "ای آر ٹی" ٹیلی ویژن کو بتایا کہ "پیر سے (بینکوں کی) خدمات کو بڑھا دیا جائے گا، تمام جگہوں پر تمام بینک کھول دیے جائیں گے۔"
ایک سینیئر بینکار نے خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کو جمعرات کو بتایا تھا کہ مرکزی یورپی بینک کی طرف سے ہنگامی فنڈ بڑھانے کے فیصلے کے بعد بینکوں کو کھول دیا جائے گا۔
حالیہ دنوں میں کھاتہ داروں کو رقوم کی خود کار مشینوں سے ایک روز میں صرف 60 یورو تک کی رقم نکالنے کی اجازت تھی۔ لیکن بینکوں کے کھلنے کے بعد حکومت کا کہنا ہے کہ رقم نکالنے کی حد میں سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔
اس سہولت کے بارے میں ماردس کا کہنا تھا کہ " اگر کوئی شخص پیر کو 60 یورو نہیں نکالتا اور مثال کے طور پر وہ منگل کو رقم نکلوانا چاہتا ہے تو وہ 120 یورو نکال سکتا ہے یا پھر بدھ کو 180 یورو تک نکال سکتا ہے۔"
ان کے بقول اس تجویز پر حکومت غور کر رہی ہے اور ان کے خیال میں ایسا ممکن ہو سکتا ہے۔
جمعرات کو یوروزون کے وزرائے خزانہ نے یونان کو مختصر مدت کے لیے قرض دینے کی منظوری دی تھی تاکہ وہ بیل آوٹ پیکج پر معاملات طے ہونے تک اپنے مالی امور جاری رکھ سکے۔
بیل آؤٹ پیکج کے تحت یونان کو آئندہ تین سالوں میں 86 ارب یورو دینے کی تجویز ہے جس پر تاحال بات چیت جاری ہے اور یورپی قرض خواہوں نے فی الحال ایتھنز کے لیے سات ارب یورو جاری کیے ہیں۔