آسٹریا نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کے ہاں 11 ہزار تارکین وطن اور پناہ گزین داخل ہوئے ہیں جب کہ وازرت داخلہ کے مطابق اتوار کو ویانا کی مشرقی سرحد سے مزید سات ہزار کی آمد متوقع ہے۔
ان لوگوں کی اکثریت جزیرہ نما بلقان سے مشرقی یورپ پہنچی جس کے ملک کروئیشیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار روز میں اس کے ہاں 21 ہزار لوگ داخل ہوئے۔
ادھر یونان کے جزیرہ لیسبوس کے قریب اتوار کو تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 26 افراد لاپتا ہو گئے ہیں جب کہ اس سے چند گھنٹے قبل ہی حکام نے بتایا تھا کہ لیبیا کے ساحل کے قریب تقریباً 4500 افراد کو بچایا گیا ہے۔
لاپتا ہونے والے افراد کی شہریت کے بارے میں تاحال معلوم نہیں ہو سکا ہے جب کہ حکام کے مطابق اسی کشتی پر سوار دیگر 20 افراد کو امدادی کارکن بچانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
کوسٹ گارڈ کی ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ اتوار کو بچائے جانے والے افراد نے بتایا کہ وہ کل 46 لوگ تھے جو اس کشتی پر سوار تھے۔
ہفتہ کو لیبیا کے ساحل کے قریب سے بچائے گئے افراد کے بارے میں حکام نے بتایا ہے کہ ان کی مدد کے لیے 20 امدادی آپریشن کیے گئے اور اس دوران ایک خاتون کی لاش بھی برآمد ہوئی۔
امدادی کاموں میں حصہ لینے والوں میں یونان، جرمنی، کروئیشیا اور برطانیہ کی کشتیوں نے حصہ لیا۔
تارکین وطن اور پناہ کی تلاش میں سرگرداں ہزاروں لوگ پہلے ہی بحیرہ روم کا پرخطر سفر کر کے یورپ کے مختلف حصوں میں پہنچنے کے لیے کوشاں ہیں۔
اس تناظر میں یورپی یونین میں شامل ملکوں میں ان لوگوں کو اپنے ہاں جگہ دینے کے معاملے پر اختلافات پیدا ہو گئے ہیں جب کہ بعض ملکوں کی طرف سے اپنی سرحدیں بند کیے جانے کے بعد صورت حال مزید سنگین ہو گئی ہے۔