گلاب کے پودوں کی بہت سی اقسام ایسی ہیں جو ایشیا سے لائی جاتی ہیں۔ مگر شمال مغربی افریقہ ، یورپ اور امریکہ سمیت بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں گلاب کی اپنی اقسام ہیں۔
سنہ 1986 میں کانگریس اور صدر رونالڈ ریگن نے گلاب کو قومی پھول قرار دیا۔ مگر’ یہ نام اور یہ فیصلہ‘ پھولوں کے دیگر حامیوں کو نہیں بھایا۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ گلاب بہت مشکل سے اُگتے ہیں۔ لیکن، اگر ماہرین سے اِس بارے میں رائے لی جائے تو آپ کامیاب ہو سکتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ گلاب ایسی جگہ اُگانے چاہئیں، جہاں روزانہ چھ گھنٹوں تک اُسے سورج کی روشنی میسر ہو۔امریکہ میں گلاب گارڈن سینٹر یا اِی میل آرڈر کے ذریعے حاصل کیے جاسکتے ہیں اورآپ گملے میں لگے گلاب بھی خرید سکتے ہیں۔ مگر، ہر گلاب کے اپنے مداح ہیں۔
کچھ باغبانوں کا کہنا ہے کہ گملے میں لگے گلاب آسانی سے بڑے ہوتے ہیں۔ اُن کی نشو نما اچھے طریقے سے ہوتی ہے۔ لیکن، اوباہا نبراسکا میں قائم ’نیچر ہِلز نرسری‘ کے صدر جیفری ڈین سلیک کہتے ہیں کہ،’ بغیر گملے کے گلاب مٹی کے بغیر ہوتے ہیں‘۔ لہٰذا، اُنھیں لانا لے جانا بہت آسان ہوتا ہے۔
یونیورسٹی آف اِلی نوائے کا کہنا ہے کہ بغیر مٹی کے گلاب آپ جِس وقت چاہیں اُگا سکتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اُگانے کے دوران یہ خیال رکھنا چاہیئے کہ اُس کی مٹی گیلی ہو اور اُسے ٹھنڈی اور تاریک جگہ پر رکھیں۔ اگرچہ یہ صرف قلمیں ہوتی ہیں مگر اُنھیں پانی کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔
یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جب آپ گلاب اُگائیں تو گہرائی کی مٹی گیلی ہونی چاہیئے۔ پانی ہمیشہ صبح کے وقت دینا چاہیئے۔ لیکن بہت زیادہ پانی نہ دیں۔
سلیک کا کہنا ہے کہ لوگ اکثر اُن سے گلابوں کی بدلتی رنگت کے بارے میں پوچھتے ہیں، جو صحت مند نہیں دکھائی دیتی۔وہ کہتے ہیں کہ یہ ہوتا ہے کہ گلاب بہت پانی دینے کی وجہ سے داغدار ہوجاتا ہے۔ اُس کی ایک وجہ زیادہ بارش بھی ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں عارضی طور پر جَڑوں کے گِرد موجود ملچ ہٹا دیں۔ مٹی خشک ہوجائے گی۔ تاہم عام حالات میں گلاب کے پودوں کے گِرد ملچ کا ہونا اچھا ہے۔ اُس کی وجہ گھاس پھوس سے پودے محفوظ رہتے ہیں اور مٹی بھی گیلی رہتی ہے۔
آپ یہ ملچ درختوں کی چھال، جھاڑیوں، کپاس کے بیجوںٕ اور شاہ بلوط کے پتوں سے تیار کرسکتے ہیں۔
اگر مٹی بہت خشک ہو تو آپ اُس میں کھاد کا آمیزہ ملا سکتے ہیں، جِس سے مٹی میں غذائیت واپس آجائے گی۔اگر پودے کو کسی بھی قسم کا کیڑا لگ جائے تو آپ پانی کی تیز دھار سے اُسے دور کرسکتے ہیں۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: