امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا میں ایک مسلح شخص نے مختلف مقامات پر فائرنگ کرکے پانچ افراد کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کرلی ہے۔
حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعات بدھ کی شام لاس اینجلس سے 145 کلومیٹر شمال میں واقع بیکرز فیلڈ نامی شہر کے ایک گھر اور کاروباری مرکز میں پیش آئے۔
علاقہ پولیس کے شیرف ڈونی ینگ بلڈ نے ایک مقامی ٹی وی کو بتایا ہے کہ فائرنگ کی وجوہات تاحال واضح نہیں اور واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
پولیس نے فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت بھی تاحال ظاہر نہیں کی ہے البتہ یہ بتایا ہے کہ مرنے والوں میں مسلح شخص کی بیوی بھی شامل ہے۔
شیرف کے مطابق مسلح شخص شام ساڑھے پانچ بجے کے لگ بھگ اپنی بیوی کے ہمراہ ایک ٹرک اڈے پر پہنچا جہاں اس نے ایک شخص کو گولیاں مار کر قتل کیا۔
پولیس کے مطابق حملہ آور نے بعد ازاں اپنی بیوی کو بھی گولیاں ماریں اور اسی دوران فائرنگ کی آواز سن کر وہاں آنے والے ایک اور شخص کا تعاقب کرکے اسے بھی فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
بعد ازاں مسلح شخص اپنی گاڑی میں ایک رہائش گاہ پہنچا جہاں اس نے فائرنگ کرکے ایک شخص اور ایک خاتون کی جان لی۔
پولیس شیرف نے بتایا کہ پانچوں افراد کو مارنے کے بعد حملہ آور نے ایک خاتون سے ان کی گاڑی چھینی اور پولیس کے تعاقب پر ایک پارکنگ لاٹ میں جا گھسا۔
بعد ازاں مسلح شخص نے پولیس اہلکار کے وہاں پہنچنے پر خود اپنے سینے پر گولی مار کر خود کشی کرلی۔
پولیس شیرف نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے واقعات 30 سے زائد لوگوں کی آنکھوں کے سامنے پیش آئے جن سے پولیس تفتیش کر رہی ہے۔
امریکہ میں عوامی مقامات پر فائرنگ کا یہ ایک اور واقعہ ہے جو ایسے وقت پیش آیا ہے جب ہتھیاروں کی خریداری پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔
امریکہ میں اسکولوں، یونیورسٹیوں، بازاروں اور دیگر عوامی مقامات پر فائرنگ کے واقعات گزشتہ کئی برسوں سے تواتر سے پیش آ رہے ہیں جن میں ہر سال سیکڑوں افراد کی جان چلی جاتی ہے۔
'گن کنٹرول' کے حامی بعض افراد اور انجمنوں کا مؤقف ہے کہ اس مسئلے کی بڑی وجہ امریکہ میں عام شہریوں کے پاس ہتھیاروں کی بہتات اور اسلحے کی بآسانی دستیابی ہے جس پر قدغنیں لگانا ضروری ہے۔
امریکہ کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا محض چار فی صد ہے لیکن پوری دنیا میں عام شہریوں کے پاس موجود کل آتشیں اسلحے کا 40 فی صد امریکی شہریوں کی ملکیت ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں عام شہریوں کے پاس 85 کروڑ سے زائد ہتھیار ہیں جن میں سے 39 کروڑ سے زائد امریکہ میں ہیں۔
یہ تعداد ہتھیاروں کی فراوانی کی بنیاد پر مرتب کی جانے والی فہرست میں امریکہ کے بعد آنے والے 25 ٹاپ ملکوں کے شہریوں کے پاس موجود ہتھیاروں کی مجموعی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔