امریکہ کے وزیر دفاع چک ہیگل نے دوطرفہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے افغان رہنمائوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئندہ سال کے اواخر میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے تناظر میں خطے میں امن کو یقینی بنانے کی کنجی ہے۔
ہیگل نے یہ بات نیٹو کے وزرائے دفاع کے ہونے والے اجلاس کے موقع پر یہ بات افغان وزیردفاع بسم اللہ خان محمدی کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
برسلز میں نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع 2014ء کے اواخر میں افغانستان سے نیٹو مشن کے اختتام کے تناظر میں افغانستان سے متعلق صلاح و مشورے کے لیے جمع ہیں۔
ہیگل اور محکمہ دفاع کے دیگر اعلی عہدیداروں نے امید اور اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی طرف سے اعلان کردہ حالیہ معاہدے پر افغان رہنما جب ہی حتمی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
اوائل ہفتہ برسلز جاتے ہوئے امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ افغان رہنما بھی اس معاہدے کی اہمیت کا ادراک رکھتے ہیں جس کے تحت 2014ء کے بعد اس ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کے قوائد و ضوابط طے ہو سکیں گے۔
"میرا خیال ہے کہ افغان اس کا ذمہ دارانہ انداز میں جائزہ لے رہے ہیں اور ہم صحیح سمت میں ہیں۔ لیکن یہ اسی انداز میں طے ہونا چاہیے کیونکہ بہت سے لوگ اور ممالک اس میں شامل ہیں لیکن اس میں اہم کردار افغان عوام کا ہے۔"
امریکہ اور افغانستان کے درمیان ابتدائی معاہدے کی منظوری افغان قبائلی عمائدین اور پارلیمنٹ کی منظوری پر منحصر ہے۔
مسٹر ہیگل نے افغان وزیردفاع کو بتایا کہ افغانستان میں سلامتی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ابھی بہت سے کام ہونا باقی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان معاہدے پر دستخط کرے۔
ہیگل نے یہ بات نیٹو کے وزرائے دفاع کے ہونے والے اجلاس کے موقع پر یہ بات افغان وزیردفاع بسم اللہ خان محمدی کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
برسلز میں نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع 2014ء کے اواخر میں افغانستان سے نیٹو مشن کے اختتام کے تناظر میں افغانستان سے متعلق صلاح و مشورے کے لیے جمع ہیں۔
ہیگل اور محکمہ دفاع کے دیگر اعلی عہدیداروں نے امید اور اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی طرف سے اعلان کردہ حالیہ معاہدے پر افغان رہنما جب ہی حتمی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
اوائل ہفتہ برسلز جاتے ہوئے امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ افغان رہنما بھی اس معاہدے کی اہمیت کا ادراک رکھتے ہیں جس کے تحت 2014ء کے بعد اس ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کے قوائد و ضوابط طے ہو سکیں گے۔
"میرا خیال ہے کہ افغان اس کا ذمہ دارانہ انداز میں جائزہ لے رہے ہیں اور ہم صحیح سمت میں ہیں۔ لیکن یہ اسی انداز میں طے ہونا چاہیے کیونکہ بہت سے لوگ اور ممالک اس میں شامل ہیں لیکن اس میں اہم کردار افغان عوام کا ہے۔"
امریکہ اور افغانستان کے درمیان ابتدائی معاہدے کی منظوری افغان قبائلی عمائدین اور پارلیمنٹ کی منظوری پر منحصر ہے۔
مسٹر ہیگل نے افغان وزیردفاع کو بتایا کہ افغانستان میں سلامتی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ابھی بہت سے کام ہونا باقی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان معاہدے پر دستخط کرے۔