دنیا بھر میں ذوالحج کا پہلاعشرہ شروع ہوچکا ہے اور اسی عشرے کے آخر میں یعنی 15نومبر کو حج ادا کیا جائے گا۔ اس سال سعودی عرب میں مسلمانوں کے سب سے بڑے اور مقدس مذہبی اجتماع ’حج‘ کے لئے پچھلے سال کے مقابلے میں پندرہ لاکھ سے زائد عازمین حج کی آمد متوقع ہے۔ گزشتہ سال 25 لاکھ افراد نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔ اس اضافے کی ایک بڑی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ گزشتہ سال سوائن فلو کے سبب دنیا کے کئی ممالک نے حاجیوں کی سعودی عرب روانگی روک دی تھی لہذا اس سال ان ممالک کے حاجی بھی حج ادا کریں گے۔ اسی لئے رواں سال زیادہ عازمین حج کی آمد متوقع ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے اتنی بڑی تعداد میں آنے والے حاجیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات بہم پہنچانے کے لئے اس سال کئی نئے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن میں مونو ٹرین، ائیرایمبولینس اور جد ید ترین لیبارٹری شامل ہے ۔
مکہ کے گورنر خالد الفیصل کے مطابق اس سال حج کے مناسک بروز اتوار 14 نومبر سے شروع ہورہے ہیں۔ رواں سال دنیا کے مختلف ممالک میں واقع سعودی سفارتخانوں کی طرف سے ساڑھے17لاکھ افراد کو حج ویزے جاری کئے گئے ہیں جبکہ یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ اس سال ڈھائی لاکھ سے زائد مقامی افراد بھی فریضہ حج اد ا کریں گے۔ بیرونی ممالک سے حاجیوں کی سعودی عرب میں آمد کی حتمی تاریخ11نومبر ہے۔ 90ہزار مربع میٹر پر محیط کنگ عبد العزیز ائر پورٹ جدہ کے حج ٹرمینل پر آج کل روزانہ 60ہزار مسافر اتر رہے ہیں۔
سعودی حکومت کے محکمہ داخلہ، صحت، شہری دفاع اور دیگر متعلقہ اداروں نے حاجیوں کو ضروری سہولتیں مہیا کرنے کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ مکہ مکرمہ اور اس کے قریبی علاقوں میں قائم اسپتالوں اور31مراکز صحت میں مریضوں کے علاج معالجے کے لئے تین ہزار بستروں کا بندوبست کر لیا گیا ہے۔
مناسک حج کی ادائیگی کے لئے حاجیوں کو مکہ مکرمہ سے شعائر مقدسہ یعنی منٰی ، عرفات اور مزدلفہ کے درمیان سفر کی آرام دہ سہولتیں مہیا کرنے کے لئے ساڑھے چھ ارب ریال کی لاگت سے تیار کی جانے مونو ریل کا منصوبہ اس سال سے شروع ہورہا ہے۔مونوریل کے لئے کنکریٹ کے ستونوں پر سطح زمین سے آٹھ سے دس میٹر بلندی پر18کلومیٹر طویل دورویہ پٹری بچھائی گئی ہے۔ اس کے لیے مکہ کے علاوہ منٰی ، عرفات اور مزدلفہ میں 9سٹیشن تعمیر کئے گئے ہیں ۔ ٹرین میں عام مسافروں کے ساتھ ساتھ معمر، ضعیف اور معذور افراد کے لئے بھی خصوصی سہولتیں مہیا کی گئی ہیں اور سطح زمین سے بلندی پر تعمیر کئے جانے کے باعث تمام اسٹیشنوں پر بڑے بڑے برقی زینے نصب کئے گئے ہیں۔
ٹرین 12بوگیوں پر مشتمل ہے اور ہر بوگی میں ڈھائی سے تین سو افراد سفر کر سکتے ہیں۔ یہ ٹرین اوسطاً70کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی اور ایک گھنٹے میں70 ہزار سے زائد حجاج کرام مکہ مکرمہ سے شعائرمقدسہ کے درمیان سفر کر سکیں گے۔ اس تناسب سے چھ سے آٹھ گھنٹے کے دوران پانچ لاکھ سے زائد حجاج کرام کو ان مقامات کے درمیان سفر کی سہولت د ستیاب ہوگی۔مونو ریل کے آغاز کے باعث حج کے دنوں میں ان مقامات کے درمیان چلنے والی 70ہزار بسوں کی تعداد میں سے 25 ہزار بسوں کی کمی ہوجائے گی اور ٹریفک جام کا مسئلہ کسی حد تک کم ہوجائے گا۔
دوسری جانب حج کے دنوں میں منٰی، عرفات اور مزدلفہ میں تمام حاجیو ں کوموبائل فون پر مفت انٹرنیٹ سروس دستیاب ہوگی۔ مکہ مکرمہ گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے گزشتہ روز منٰی میں موبائیلی ٹیلی فون نیٹ ورک کی طرف سے حاجیوں کے لئے فریWi-Fiوائر لیس انٹر نیٹ سروس کا افتتاح کیا۔ موبائل فون استعمال کرنے والے تمام حاجی اس سہولت سے بلا معاوضہ استفادہ کر کے اپنے اہل خانہ اور عزیز و اقارب سے رابطے میں رہ سکیں گے۔
حاجی اپنے موبائیل فون سیٹ پرموبائیلی کا نیٹ ورک تلاش کر کے اپنا موبائیل نمبر درج کریں گے جس کے بعد براؤزر کے ذریعے انٹرنیٹ سے رابطہ ممکن ہوسکے گا۔اس مقصد کے لئے ایک ہزار ٹرانس میٹر نصب کئے گئے ہیں۔
اسی سال سے سعودی ہلال احمر حج کے دوران ائیر ایمبولینس سروس شروع کررہی ہے تاکہ کسی حادثے یا ہنگامی صورتحال میں مریضوں کو فوری طورپر قریب ترین اسپتال پہنچا یا جاسکے۔ اس مقصد کے لئے پانچ ہیلی کاپٹر استعمال کئے جائیں گے جن کے ہوابازوں اور ڈاکٹروں کو خصو صی تربیت دی گئی ہے۔
سعودی وزارت صحت نے حاجیوں کو علاج معالجے اور تشخیص کی بہترین سہولتیں مہیا کرنے کے لئے مکہ مکرمہ اور شعائرِمقدسہ میں جدید ترین میڈیکل لیبارٹری بھی قائم کی ہے جہاں ایک ہزار اقسام کے وائرس اور دیگر جرثوموں کی جانچ کی جاسکے گی۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ کسی بھی بیماری کا باعث بننے والے ہر قسم کے وائرس کا فوری طور پر پتہ چلایا جا سکے گا۔
سعودی عرب کی وزارت صحت کے کے مطابق سعودی شہروں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور شعائرِمقدسہ میں حاجیوں کے لئے مجموعی طور پر 144مراکز صحت قائم کئے گئے ہیں ۔ مکہ مکرمہ میں 31، عرفات میں 46، منٰی میں28، مزدلفہ میں 6، جمرات کے پاس 16اور مسجد الحرام کے احاطے میں پانچ مراکز صحت کام کر رہے ہیں جبکہ مدینہ منورہ میں 17اور مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ جانے والی شاہراہ پر 45مراکز صحت قائم ہیں۔