لبنان کے سعد حریری کی جمعے کی شام گئے پیرس میں آمد متوقع ہے، ایسے میں جب جاری بحران میں ایک نیا موڑ آ چکا ہے جس کی داد فرانس اور اُس کے نوجوان سربراہ، امانوئل مکخواں کو جانی چاہیئے، جو اس کے حل کی کوشش کر رہے ہیں۔
حریری کی جانب سے اس ماہ کے اوائل میں سعودی ٹیلی ویژن پر لبنان کے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفے کے اعلان پر بھونچال مچ گیا تھا اور شک و شبہ پیدا ہوا، وہ ہفتے کو ایلسی کے صدارتی محل میں مکخواں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
پھر دونوں کے اہل خانہ ظہرانے میں شریک ہوں گے۔ یہ بات صدارتی محل کے ایک بیان میں کہی گئی ہے۔
ابھی یہ بات واضح نہیں، آیا دونوں سربراہان ذرائع ابلاغ کو کوئی بیان جاری کریں گے۔
مکخواں جمعے کو سویڈن سے واپس پیرس پہنچے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حریری کا خیرمقدم لبنان کے ’’وزیر اعظم‘‘ کے طور پر کیا جائے گا، چونکہ اُن کا ملک اُن کے استعفے کو تسلیم نہیں کرتا۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ ’’آئندہ چند دِنوں یا ہفتوں کے اندر‘‘ حریری لبنان جائیں گے۔
اس سے قبل، فرانسیسی صدر اِن افواہوں کو مسترد کرچکے ہیں کہ وہ حریری کو پناہ دیں گے۔ تاہم، کچھ لوگ اس میں یقین نہیں رکھتے۔