رسائی کے لنکس

چکنائی والا دودھ پینا ذیابیطس سے بچاتا ہے: تحقیق


عام طور پر کم چکنائی والے دودھ کو وزن کم کرنے اور اچھی صحت کے لیے ایک بہتر انتخاب قرار دیا جاتا ہے لیکن ایک نئی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہےکہ ہم میں سے جو لوگ چکنائی والا دودھ پیتے ہیں وہ موٹاپے اور شکر کی بیماری کے کم خطرے میں ہیں۔

امریکی ریاست میسا چوسٹس کی 'ٹفٹس یونیورسٹی' کے سائنس دانوں نے اس ہفتے یہ حیران کن انکشاف کیا ہے کہ جن کا کہنا ہے کہ جو لوگ کم چکنائی والا دودھ متبادل کے طور پر پیتے ہیں ان کے مقابلے میں مکمل چکنائی والا دودھ اور اس دودھ کے خمیر سے تیار ہونے والی مصنوعات مثلا پنیر اور دہی کھانے والے لوگوں میں ذیابیطس کا امکان کم ہوتا ہے۔

تحقیق کے سربراہ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر ڈاروش موزافیرین نے کہا کہ ایسا کوئی ممکنہ انسانی ثبوت اب تک نہیں ملا ہے کہ جو لوگ کم چکنائی والا دودھ پیتے ہیں وہ مکمل چکنائی والا دودھ پینے والوں کے مقابلے میں بہتر ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر ڈاروش موزافیرین اور امریکی تحقیق کاروں کی ٹیم نے ایک طویل تحقیق کے دوران دو مطالعوں میں شریک 3,333ہزار نرسوں اور صحت کے ماہرین کے اعدادوشمار اور ان کے خون کے نمونوں کا جائزہ لیا ۔

15 سالہ نگرانی کی مدت کے دوران محققین کو پتا چلا کہ خون میں دودھ کی چربی کی اعلی سطح نے ذیا بیطس کی بیماری پیدا ہونے کے خطرے کو کم کیا تھا۔

سائنسی رسالہ 'سرکولیشن ' میں چھپنے والی تحقیق کے مطابق ایسے شرکاء جن کے خون میں دودھ کی چربی کی کم سطح تھی، ان کے مقابلے میں جو لوگ خون میں دودھ کی چربی کی اعلی سطح کے ساتھ تھے ان میں ذیا بیطس کا 46 فیصد خطرہ کم ہوا تھا۔

محققین نے خون میں تین ایسے بائیو مارکرز یا حیاتیات نکات (بائیو مارکرز ایک مالیکیول ہے جسکی مدد سے کسی خاص بیماری کو پہچانا جاسکتا ہے) کی شناخت کی ہے جو ذیا بیطس کے کم خطرے کے لیے ذمہ دار ہیں۔

مطالعے سے نتائج اخذ کرتے ہوئے محققیں نے لکھا کہ ہمارے نتائج نے خون میں دودھ کی چربی یا فیٹی ایسڈ اور ذیا بیطس کے کم خطرے کے درمیان تعلق پر نئے ثبوت فراہم کیے ہیں۔

محقق جولیا نے کہا کہ جو ہمارے نتائج کی سچائی کو پرکھنا چاہتے ہیں وہ کم چکنائی اور مکمل چکنائی والا دودھ ایک ساتھ چکھیں کیونکہ منہ کا ذائقہ اور بچے کبھی جھوٹ نہیں بولتے ہیں۔

مکمل چکنائی والے دودھ کی مصنوعات زیادہ کیلوریز پر مشتعل ہوتی ہیں اور بہت سے لوگ اضافی وزن سے بچنے کے لیے کم چربی والا دودھ کا استعمال کرتے ہیں

لیکن ایک سویڈش مطالعے کے نتیجہ سے ظاہر ہواتھا کہ درمیانی عمر کے مرد جنھوں نے مکمل چکنائی والا دودھ اور مکھن کھایا تھا ،بارہ سال کی مدت کے دوران ان میں موٹاپے کا امکانات نمایاں طور پر کم تھے اپنے ان ساتھی شرکاء کے مقابلے میں جنھوں نے اس دوران شازونادر ہی مکمل چکنائی والی دودھ کی مصنوعات کو ہاتھ لگایا تھا۔

موجودہ مطالعے کے لیے محققین نے ان عوامل کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے اپنے اعدادوشمار اکھٹے کیے ہیں جس کے مطابق وزن میں اضافہ یا کمی ہونے کے باوجود مکمل چکنائی والے دودھ اور ذیا بیطس کے کم خطرے کے درمیان تعلق قائم رہا تھا۔

اس کے علاوہ مطالعے میں کم چکنائی یا مکمل چکنائی والا دودھ یا ڈیری مصنوعات کا دل کی بیماری کے خطرے کے عوامل پر اہم اثرات نہیں پائے گئے۔

تحقیق کے نتائج کے حوالے سے محققین نے احتیاط برتنے کے لیے کہا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ابتدائی نوعیت کے ہیں اور انھیں غذائی سفارشات کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیئے۔

XS
SM
MD
LG