رسائی کے لنکس

صحت: فالج کے شکار مریض کی بحالی


صحت: فالج کے شکار مریض کی بحالی
صحت: فالج کے شکار مریض کی بحالی

نیورولوجی کےشعبے میں پاکستان کا سب سے بڑ امسئلہ اسٹروک یا فالج کا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ شدید فالج کی زد میں آئے ہوئے مریض کی صحتیابی کے کیا امکانات ہیں، اگر مریض بروقت اسپتال پہنچ جائے تو متاثرہ دماغ کا کچھ حصہ محفوظ رہ سکتا ہے۔

نیورولوجی کےشعبے میں پاکستان کا سب سے بڑ امسئلہ اسٹروک یا فالج کا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ شدید فالج کی زد میں آئے ہوئے مریض کی صحتیابی کے کیا امکانات ہیں، ڈاکٹر قاسم کاظمی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اگر مریض بروقت اسپتال پہنچ جائے تو متاثرہ دماغ کا کچھ حصہ محفوظ رہ سکتا ہے۔

ڈاکٹر کاظمی نے بتایا کہ جب دماغ کے کسی حصے میں خون کی گردش رُک جائے اور اُسے آکسیجن نہ مل پائے، ایسے میں وہ حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔

پیدا ہونے والی علامات کا ذکر کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ فالج کی صورت میں دماغ کی ایک سائیڈ یا چہرہ سکڑ کرکمزورپڑ سکتا ہے، یا کھانا پینا ممکن نہیں رہتا۔

بحالی کے ذریعے اسٹروک کا علاج ممکن ہے تاکہ دماغ دوبارہ کام کرنے لگے۔ اِس کے لیے، ڈاکٹر کاظمی کے الفاظ میں، کافی تیکنک استعمال ہوتی ہیں، لیکن اِس کے نتائج بہت اچھے نکلتے ہیں اور70سے75فی صد لوگ تین سے چار ہفتوں کے دوران اتنے صحتیاب ہوجاتے ہیں کہ وہ عام زندگی کے کام بجا لاسکیں۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG