اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ بدھ کو جنوبی لبنان میں ادارے کا ایک امن کار ہلاک ہوا، ایسے میں جب اسرائیل اور لبنانی شدت پسند گروپ، حزب اللہ کے مابین گولیوں کا تبادلہ ہوا، جسے سنہ 2006 کی لڑائی کے بعد سب سے سنگین کشیدگی قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اُس کے دو فوجی بھی ہلاک ہوئے۔
کشیدگی پر قابو پانے کے لیے اقوام متحدہ نے ’ازحد تحمل‘ سے کام لینے پر زور دیا ہے۔
یہ امن کار ہسپانوی فوجی تھا۔ وہ بدھ کی علی الصبح حزب اللہ کی جانب سے ایک اسرائیلی فوجی قافلے پر ہونے والے راکیٹ حملے کے بعد گولیوں کے تبادلے کے دوران ہلاک ہوا۔
اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ بدھ کو اسرائیل لبنان سرحد کے ساتھ ہونے والے راکیٹ حملے کے دوران ہونے والی ہلاکتوٕں کے علاوہ، اُس کے متعدد فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حزب اللہ نے کہا ہے کہ یہ حملہ فضائی کارروائی کے جواب میں کیا گیا، جس کے لیے خیال ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل کی جانب سے کی گئی تھی، جس میں حزب اللہ کے چھ ارکان اور ایک ایرانی جنرل ہلاک ہوا۔ یہ فضائی کارروائی اس ماہ کے اوائل میں شام میں کی گئی تھی۔
اسرائیلی وزیر اعظم، بینجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ کے راکیٹ حملے کا ’بھرپور‘ جواب دے گا۔
حزب اللہ شامی صدر بشار الاسد کی حمایت کرتا ہے اور ملک میں تقریباً چار برس سے جاری خانہ جنگی کے دوران شام کی افواج کو مدد فراہم کرنے کے لیے جنگجو بھیجتا رہا ہے۔
لڑائی پھیل کر کسی حد تک اسرائیل شام سرحد کی طرف جا پہنچی ہے، خاص طور پر ’گولان ہائیٹس‘ کے علاقے میں۔