ہلری کلنٹن ڈیموکریٹس کی طرف سے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے میں کامیابی کے دعوے کے ساتھ ایک نئی تاریخ رقم کرنے جا رہی ہیں۔ وہ پہلی خاتون ہیں جو امریکی صدارتی امیدوار کی دوڑ میں ایک بڑی جماعت کی نمائندگی کریں گی۔
ورمونٹ سے سینیٹر اور ان کے ڈیموکریٹ حریف برنی سینڈرز نے منگل کو شمالی ڈکوٹا سے کامیابی حاصل کی لیکن ہلری کلنٹن جنوبی ڈکوٹا، نیو میکسیکو اور نیو جرسی میں کامیاب قرار پائیں۔
صدر براک اوباما نے دونوں امیدواروں سے بات کی، انھوں نے اپنی سابق وزیر خارجہ کلنٹن کو نامزدگی کے لیے درکار مندوبین کی حمایت حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔
صدر نے سینیٹر برنی سینڈرز کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے لاکھوں امریکیوں کو متحرک کیا اور اقتصادی عدم مساوات سمیت دیگر مسائل کی طرف نشاندہی کی۔
منگل کو دیر گئے بروکلین میں اپنے پرجوش حامیوں سے ہلری کلنٹن نے خطاب کرتے ہوئے اسے ایک تاریخ ساز لمحہ قرار دیا۔
"پہلی مرتبہ، ہماری قومی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون ایک بڑی پارٹی کی طرف سے امریکہ کی صدارت کی امیدوار ہوں گی۔"
تاہم جولائی میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں ووٹنگ سے قبل باضابطہ طور پر جماعت حتمی امیدوار کا اعلان نہیں کرے گی۔
ادھر ریپبلکن پارٹی کے ممکنہ امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے حامیوں سے خطاب کیا جس میں انھوں نے ہلری کلنٹن کو حسب روایت تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان کا مقصد لوگوں کو متحد کرنا ہے اور وہ یہ وعدہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے حامیوں کو مایوس نہیں کریں گے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ہلری کلنٹن کو 2383 مندوبین کی حماید حاصل ہو چکی ہے جو کہ ڈیموکریٹ کی طرف سے نامزدگی کے لیے درکار ہے۔