ہلری کلنٹن کی قریبی معاون ہما عابدین کی یادداشتوں پر مبنی کتاب جلد ہی منظرعام پر آنے والی ہے۔ ہما عابدین نہ صرف سابق امریکی صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن کی قریب ترین ساتھی سمجھی جاتی رہیں بلکہ وہ ماضی میں اپنے شوہر، امریکی کانگریس کے سابق رکن اور سزا یافتہ انتھونی وینر کی وجہ سے بھی کئی بار خبروں میں رہی ہیں۔ ہما کی وینر سے 2016 میں علیحدگی ہو گئی تھی۔
عابدین کی یادداشت ' دونوں/ اور: کئی جہانوں میں زندگی' اسی سال نومبر میں منظر عام پر آئے گی۔ کتاب کے پبلشر کے مطابق اس متاثر کن کتاب میں عابدین ایک ایسی امریکی مسلمان ہونے پر روشنی ڈالیں گی، جس نے اپنی زندگی سعودی عرب، برطانیہ اور امریکہ میں اپنے پاکستانی اور بھارتی اسکالرز والدین کے ساتھ گزاری۔
پبلشر سکربنر کے مطابق اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب میں عابدین اپنے خاندان، ورثے، شناخت، عقیدے، شادی اور بطور ماں اپنی زندگی کی کہانی بیان کریں گی۔
اس کتاب کے حوالے سے ہما عابدین کا کہنا ہے کہ اپنی زندگی کے بیشتر حصے میں ان کی شخصیت کو دوسروں کے حوالے سے دیکھا جاتا رہا ہے ۔ 'ان' کی بیٹی، 'اس' خاتون کی معاون، 'اس کی بیوی' ہی اب تک ان کی پہچان رہے ہیں اور اب اس کتاب کے ذریعے پہلی بار انہیں خود اپنی شخصیت کی وضاحت کرنے کا موقع ملا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس کتاب میں وہ اپنی کہانی اپنے انداز سے بیان کریں گی۔ ایک محبت بھرے خاندان میں پروان چڑھنے سے لیکر دنیا کے طاقت ور اور اثرانگیز سیاست دانوں کے لئے کام کرنے کے اس سفر میں انہیں خوشگوار کامیابیاں اور تباہ کن دھچکے دونوں ہی دیکھنے کو ملے ہیں۔
عابدین کہتی ہیں ' میں نے سر فخر سے بلند کر کے چلنے والے اور شرم سے سر جھکا کر چلنے والے، دونوں ہی طرح کے دن دیکھے ہیں، اور اب میں یہ کہانی دوسروں کو بتانا چاہتی ہوں۔
عابدین کی زندگی کا اگر مختصر جائزہ لیا جائے تو ان کی 45 سالہ زندگی میں کامیابی پہلی بار اس وقت مہربان ہوئی جب وہ محض طالب علم تھیں اور 1996 میں وہائٹ ہاؤس میں بطور انٹرن خاتون اول ہلری کلنٹن کی ٹیم میں بھرتی ہوئیں۔
یہ ساتھ اتنا با اعتماد اور دیرپا ثابت ہوا کہ ہلری کلنٹن انہیں اپنی دوسری بیٹی کہنے لگیں اور عابدین آج بھی ان کی قریبی مشیر اور رفیق سمجھی جاتی ہیں۔
ان کی قربت کا اندازہ خود عابدین کے اس بیان سے لگایا جا سکتا ہے جو انہوں نے چند سال پہلے ووگ میگزین کو دیا تھا، کہ 'اتنے سالوں کی رفاقت میں ہم اپنی زندگی کا حال ایک دوسرے کو بیان کر چکے ہیں۔ ہم بےشمار کھانے ساتھ کھا چکے ہیں۔ ہم نے ساتھ خوشیاں بھی بانٹی ہیں اور غم بھی'۔
ووگ میگزین نے عابدین کو ہلری کلنٹن کی کامیابی سے چلتی مشین کے اس انجن سے مشابہت دی جو آنکھوں سے اوجھل تو ہوتا ہے لیکن جس کا وجود ناگزیر ہے۔
عابدین نے 25 سال پہلے ہلری کلنٹن کے ساتھ جو سیاسی اور پیشہ ورانہ سفر شروع کیا وہ آج بھی جاری ہے اور وہ اس وقت ہلری کلنٹن کی ٹیم میں 'چیف آف سٹاف' کے عہدے پہ فائز ہیں۔
سال 2000 میں امریکی سینیٹ کی کامیاب دوڑ میں وہ ہلری کلنٹن کی معاون تھیں۔ 2009 اور 2013 کے درمیان جب ہلری کلنٹن امریکی وزیر خارجہ تھیں، عابدین ان کی ڈپٹی چیف آف سٹاف رہیں۔
2016 کی امریکی صدارت کی دوڑ میں انہوں نے ہلری کے لئے معاون خاص کا عہدہ بھی سنبھالا۔
عابدین نہ صرف ہلری کلنٹن کے بطور وزیرخارجہ غیر سرکاری کمپیوٹر سرور کے استعمال کے 'ای-میل سکینڈل' کی لپیٹ میں آئیں بلکہ ان کی نجی زندگی بھی اس وقت خبروں کا مرکز بنی جب2011 میں ان کے شوہر اور اس وقت کے ممبر کانگریس انتھونی وینر نے اپنی جنسی تصاویر دوسری خواتین کو بھیجنے کا اعتراف کرتے ہوئے کانگریس سے استعفیٰ دے دیا۔
اس مشکل وقت میں ہما عابدین اپنے شوہر کے ساتھ کھڑی رہیں۔ انہوں نے انتھونی وینر کا 2013 میں نیویارک کے میئر کی دوڑ کی انتخابی مہم میں بھرپور ساتھ دیا مگر یہ مہم بھی اس وقت دم توڑ گئی جب کانگریس سے استعفے کے بعد بھی ان کے 'سیکسٹنگ' جاری رکھنے کے شواہد منظر عام پر آئے۔
2016 میں ایک کم عمر لڑکی کو جنسی نوعیت کی تصاویر بھیجنے کے الزامات سامنے آنے پر بالآخر ہما عابدین اور انتھونی وینر کے درمیان علیحدگی ہو گئی۔ سال 2017 میں وینر نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور انہیں 21 ماہ کی سزا سنائی گئی۔
دونوں کا ایک بیٹا ہے اور ان دنوں یہ جوڑا طلاق کے معاملات طے کر رہا ہے۔