افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے امریکہ اور پاکستان کے درمیان اگلے ہفتے ہونے والے مذاکرات سے دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری میں ایک بڑی پیش رفت کا پتا چلتا ہے۔
رچرڈ ہالبروک نےکہا ہےکہ وہ ایسےوقت میں ‘بہت سرگرم اور سنجیدہ’ مکالمے کی توقع رکھتے ہیں جب امریکہ ، پاکستان کی اُن کوششوں میں مدد کرنے کے لیے کام کررہا ہے جِن کا مقصد جمہوری اداروں کو مستحکم کرنا اور اُن انتہا پسند عناصر کو شکست دینا ہے ، جو علاقائى سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
اُنھوں نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں 24 مارچ کے اجلاس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر اور پاکستان کے دوسرے اعلیٰ عہدے دار شرکت کریں گے۔
ہالبروک نےنامہ نگاروں کو یہ بھی بتایا ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن اس مکالمے کو جاری رکھنے کے لیے اسی سال پاکستان کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
جمعرات کے روز پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ یہ اجلاس امریکہ کو پاکستان کے ساتھ وسیع تر تعلقات کےلیے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
امریکی صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر اور وسیع کرنے کو ایک اعلیٰ ترجیحی معاملے کی حیثیت دی ہے۔ لیکن بے پائلٹ طیاروں کے ذریعے جنگجوؤں کے خلاف حملوں کی مانند خطّے میں امریکہ کی بعض پالیسیاں بہت غیر مقبول ہیں۔
امریکی صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر اور وسیع کرنے کو ایک اعلیٰ ترجیحی معاملے کی حیثیت دی ہے
مقبول ترین
1