امریکہ میں صدر کا انتخاب عوامی ووٹوں کی گنتی کی بجائے ایک الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
پرائمری انتخابات میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کی طرف سے صدارتی امیدوار نامزد کیے جانے کے بعد، نامزد امیدوار نائب صدر کے عہدے کے لیے ایک ساتھی منتخب کرتے ہیں۔
اس کے بعد دونوں پارٹیوں کی ٹیمیں نومبر کے اوائل تک صدارتی انتخاب کے لیے جارحانہ مہم چلاتی ہیں۔
عام انتخاب کے دن اندراج شدہ ووٹر مقامی پولنگ مراکز میں صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالتے ہیں۔
اگرچہ عوامی ووٹوں کی تعداد بہت اہمیت رکھتی ہے مگر صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے نظام کے تحت کیا جاتا ہے۔
ہر ریاست میں ووٹنگ کے نتائج کی بنیاد پر جیتنے والے امیدوار کو مخصوص تعداد میں نمائندے یا الیکٹر مختص کے جاتے ہیں جو الیکٹورل کالج تشکیل دیتے ہیں۔
زیادہ آبادی والی ریاستوں کے پاس زیادہ نمائندے یا الیکٹر ہوتے ہیں۔ کم آبادی والی ریاستوں کے کم نمائندے ہوتے ہیں۔
صدر کا انتخاب جیتنے کے لیے امیدوار کو الیکٹورل کالج کی نمائندوں کی اکثریت یعنی کم از کم 270 الیکٹر جیتنا لازمی ہے۔
عام انتخاب کے ایک ماہ بعد یہ نمائندے یا الیکٹر اپنا ووٹ ڈالتے ہیں۔ تاہم نیا صدر جنوری میں صدر کی حلف برداری کی تقریب کے بعد ہی اپنا عہدہ سنبھالتا ہے۔