بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں جنگل کے محکمے کے حکام نے تین شیروں کے خلاف انسانون کو "شکار" کرنے کا جرم ثابت ہونے کے بعد انہیں قید میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ ماہ گیر کے جنگلوں میں واقع جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے قائم ایک پارک کے قریب رہنے والے تین افراد کو شیروں نے حملہ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ جس کے بعد حکام نے آدم خور شیروں کا پتہ لگانے کے لیے جنگل سے 17 شیروں کو پکڑ لیا تھا۔
گجرات کے محکمہ جنگلات کے سربراہ اے پی سنگھ نے بتایا کہ شیروں کے طبی معائنے اور ٹیسٹوں کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ان تین افراد کو ہلاک کرنے کے واقعہ میں تین شیر ملوث تھے۔
حکام نے ان تینوں شیروں کی آزادی سلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ شیروں میں سے بڑی عمر کے شیر کو جوناگڑھ کے ایک چڑیا گھر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دو شیر جو کم عمر کے بتائے جاتے ہیں، انہیں ایک مرکز میں زیر نگرانی رکھا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ باقی 14 شیروں کو جنگل میں آزاد چھوڑ دیا گیا ہے۔