رسائی کے لنکس

بھارتی فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت سمیت 13 افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارت کی ریاست تمل ناڈو میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا ہے جس میں بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ اور دیگر 11 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

بھارت کی فضائیہ (آئی اے ایف) نے ایک ٹوئٹ میں واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ایم آئی 17 وی فائیو ہیلی کاپٹر کو تمل ناڈو کے قریب کونور میں حادثہ پیش آیا ہے۔

متاثرہ ہیلی کاپٹر میں 14 افراد سوار ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس کی تصدیق بھارت کی فضائی نے بھی کر دی ہے۔

انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے مطابق واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر میں جنرل بپن کی اہلیہ، ان کے ڈیفنس اسسٹنٹ، سیکیورٹی کمانڈوز اور بھارتی فضائیہ کے اہلکار سوار تھے۔

اس واقعے میں زخمی ہونے والے ایک افسر گروپ کیپٹن ورن سنگھ زخمی ہوئے جن کو مقامی فوجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

بھارت کے خبر رساں ادارے 'پریس ٹرسٹ آف انڈیا' کے مطابق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ سے متعدد لاشیں اور تین زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔

ہیلی کاپٹر حادثے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ یہ وہی ہیلی کاپٹر ہے جس میں جنرل بپن اور دیگر افراد سوار تھے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق جنرل بپن راوت تمل ناڈو کے علاقے سُلر میں بھارتی فضائیہ کے اڈے سے ویلنگٹن میں ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج میں لیکچر دینے کے لیے جا رہے تھے۔

جنرل بپن روات کی موت پر بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ جنرل بپن راوت ایک بہترین فوجی تھے۔ وہ حقیقی محبِ وطن تھے۔ انہوں نے بھارت کی افواج اور سیکیورٹی اداروں کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

نریندر مودی کا مزید کہنا تھا کہ ان کے اسٹریٹجک معاملات پر رائے غیر معمولی تھی۔ ان کی موت سے شدید دکھ ہوا ہے۔

وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جنرل بپن راوت اور دیگر لوگوں کی موت پر ان کو شدید افسوس ہوا ہے۔

انہوں نے جنرل بپن راوت کی موت کو ملک اور مسلح افواج کے لیے بڑا نقصان قرار دیا۔

بھارت کے وزیرِ داخلہ امیت شاہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بہادر فوجی تھے۔ انہوں نے ملک کے لیے انتہائی خلوص سے خدمات انجام دی تھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جنرل بپن راوت کے مثالی خدمات اور ثابت قدمی کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔

بھارت کی حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کا سوشل میڈیا پر بیان میں کہنا تھا کہ ایک المناک حادثہ ہے۔ بھارت اس غم کے لمحے میں متحد ہے۔

بھارت کے وزیرِ خارجہ جے شنکر کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ قوم کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ دونوں حالیہ برسوں میں ایک ساتھ کام کرتے رہے تھے۔ انہیں جنرل بپن راوت کی موت کا شدید افسوس ہوا۔

پاکستان کی فوج کی اعلیٰ قیادت کا اظہار تعزیت

بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعے میں ہلاک ہونے پر پاکستان کی اعلیٰ فوجی قیادت نے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔

فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ناگہانی موت پر اظہارِ تعزیت کی ہے۔

جنرل بپن راوت 31 دسمبر 2016 سے 31 دسمبر 2019 تک بھارت کی بری فوج کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے۔

انہیں ریٹائرمنٹ کے بعد چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے عہدے کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ جنرل راوت بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ہیں جن کے لیے یہ عہدہ تشکیل دیا گیا تھا۔

جنرل بپن نے 16 دسمبر 1978 کو انفینٹری کی الیونتھ گورکھا رائفلز کی پانچویں بٹالین میں کمیشنڈ ہوئے تھے۔

انہیں فوج کی آپریشنل تیاریوں کا وسیع تجربہ تھا۔ انہوں نے جنگی اور تنازعات کے حالات میں خدمات انجام دی تھیں۔ وہ مشرقی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر انفینٹری بٹالین اور بھارت کے زیرِ انتظام وادئ کشمیر میں راشٹریا رائفلز کی کمانڈ بھی کرچکے تھے۔

جنرل بپن لائن آف کنٹرول کے ساتھ انفینٹری ڈویژن کی کمانڈ اور شمال مشرق میں کور کمانڈر کے فرائض بھی انجام دینے کا موقع ملا تھا۔ اس کے علاوہ بھی انہوں نے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دی تھیں۔

جنرل بپن ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں جنرل اسٹاف افسر، کرنل ملٹری سیکریٹری برانچ میں ڈپٹی ملٹری سیکریٹری، اسٹیرن تھیٹر کے میجر جنرل، جنرل اسٹاف اور وائس چیف آف آرمی اسٹاف بھی رہے تھے۔

جنرل بپن راوت کو اپنے 42 سال سے زائد کے فوجی کریئر میں سول و عسکری اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے بھی لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG