رسائی کے لنکس

بھارتی حکومت کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے: عمران خان


عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے اثنا کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں
عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے اثنا کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ کے شہر ہیوسٹن میں جاری اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ (اثنا) کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم پر زور دیا کہ وہ مغربی ممالک میں بھارتی حکومت کی پالیسی کے بارے میں آگاہی پیدا کرے۔

اثنا امریکہ میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم ہے اور اس کا سالانہ کنونشن ہیوسٹن میں جاری ہے۔ اس چار روزہ کنونشن میں مذہبی، معاشرتی، سیاسی، معاشی اور اسلامی ثقافت سے متعلق موضوعات پر مذاکرے اور مکالمے منعقد کیے گئے ہیں جن میں معروف شخصیات اور ماہرین خطاب کر رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت اپنے زیر انتظام کشمیر اور بھارت کے دیگر علاقوں میں مسلمانوں کی نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو جماعت راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ یعنی آر ایس ایس بھارت میں نسل پرستی کو فروغ دے رہی ہے جس کا مقصد بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہے۔

عمران خان نے دہشت گردی سے متعلق بھی تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا میں دہشت گردی کو مذہب اسلام سے جوڑا جاتا ہے جو کہ ایک غلط تاثر ہے کیونکہ ’’دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دہشت گردی کی جڑیں سیاست میں ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مغرب میں اس تاثر کو زائل کرنے کیلئے اثنا جیسے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے۔

وزیر اعظم عمران خان نے اثنا پر زور دیا کہ وہ امریکہ میں پیغمبر اسلام کے بارے میں شعور پیدا کرے کہ مسلمان اپنے پیغمبر کا جس طرح عقیدت و احترام کرتے ہیں اس کی نوعیت مختلف ہے۔

عمران خان کا اثنا سے خطاب ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسی ماہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہیوسٹن میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرنے والے ہیں اور پاکستانی کمیونٹی اس موقع پر ایک مظاہرہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

وزیر اعظم کے خطاب سے پہلے امریکہ میں صدارتی انتخاب کیلئے ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک امیدوار برنی سینڈرز نے خطاب کیا۔

سنیٹر برنی سینڈرز اثنا کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں
سنیٹر برنی سینڈرز اثنا کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں

انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو نسل اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’امریکی معاشرے میں نسلی تنوع طاقت اور مضبوطی کا عکاس ہے نہ کہ کمزوری کا۔‘‘

ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدارتی امیدوار سنیٹر برنی سینڈرز نے کشمیر میں بھارتی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہاں بھارت جو کچھ کر رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہی ہونا چاہئیے اور بھارت کو کشمیر میں حالات معمول پر لانے کیلئے پابندیاں فوراً اٹھا لینی چاہئیں۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک صدارتی امیدوار برنی سینڈرز اثنا کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:33 0:00

خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے برنی سینڈرز نے ٹیکساس میں فائرنگ کے تازہ ترین واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عسکری نوعیت کے ہتھیاروں کی فروخت اور تقسیم پر پابندی لگائی جانی چاہئیے۔

سنیٹر برنی سینڈرز نے یمن میں سعودی عرب کے کردار پر بھی شدید تنقید کی۔

ایک اور صدارتی امیدوار جولین کاسترو نے بھی کنونشن سے خطاب کیا۔

ہیوسٹن کے میئر سلویسٹر ٹرنر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کنونشن میں آنے والے شرکا کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کر لیے گئے ہیں۔

گذشتہ برس کی طرح اس مرتبہ بھی کنونشن کے پہلے روز ہفتے کو کنونشن سنٹر کے باہر چند گروہوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان میں سفید فام نسل پرست اور صدر ٹرمپ کے حامی بھی شامل تھے جبکہ ان کی مخالفت کرنے والے مظاہرین بھی یہاں موجود تھےجو مسلمانوں اور تارکین وطن کی امریکہ آمد کی حمایت میں مظاہرہ کر رہے تھے۔

منتظمین کا اندازہ ہے کہ چار دن تک جاری رہنے والے اس کنونشن میں 25 سے 30 ہزار امریکی مسلمان شریک ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG