بھارت میں الیکشن کمشن نے لوک سبھا کے انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی حلیف جماعتوں کو 354 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔
کانگریس کو لوک سبھا کی 90 جب کہ دیگر جماعتوں کو 98 نشستیں ملی ہیں۔
واضح برتری حاصل ہونے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے حکومت سازی کے لیے مشاورت شروع کر دی ہے اور اس ضمن میں دارالحکومت نئی دہلی میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔
بی جے پی نے انفرادی طور پر 303 نشستیں حاصل کی ہیں اس سے قبل صرف انڈین نیشنل کانگریس ہی لوک سبھا کے انتخابات میں اتنی نشستیں حاصل کر پائی تھی۔
بی جے پی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس
بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس 25 اور 26 مئی کو نئی دہلی میں طلب کیا ہے جس میں تمام نو منتخب اراکین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
بھارتی آئین کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی صدر رام ناتھ گووند سے ملاقات کر کے انہیں اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔ پارلیمانی اجلاس میں قائد منتخب ہونے کے بعد وہ صدر کے سامنے حکومت سازی کا دعویٰ پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ موجودہ لوک سبھا کی مدت تین جون کو ختم ہو رہی ہے۔ اس سے قبل نئی لوک سبھا کا قیام ضروری ہے۔
'یہ عوام کی کامیابی ہے'
وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات میں کامیابی کے بعد بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئین کے دکھائے ہوئے راستے پر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی عوام کی ہے اور وہ عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ اپنے لیے کچھ نہیں کریں گے جو بھی کریں گے ملک کے لیے کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ جب لوک سبھا میں ہماری تعداد دو تھی تب بھی ہم مایوس نہیں تھے اور اب جب کہ ہم بھاری اکثریت سے دوبارہ منتخب ہوئے ہیں تو ہم اپنی شائستگی ترک نہیں کریں گے۔
پارلیمنٹ میں بی جے پی کی واضح برتری کے بعد مدھیہ پردیش اور کرناٹک میں کانگریس و جنتا دل ایس کی اور مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کی حکومتوں پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
لوک سبھا میں مسلم نمائندگی میں اضافہ
بھارت کے پارلیمانی انتخابات میں مسلمانوں کی نمائندگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گزشتہ لوک سبھا کے انتخابات میں 23 مسلم ارکان کامیاب ہو ئے تھے تاہم اب یہ تعداد 25 ہو گئی ہے۔
ملک میں مسلمانوں کی آبادی ایک محتاط اندازے کے مطابق 14 فیصد ہے مگر لوک سبھا میں ان کی نمائندگی پانچ فیصد سے بھی کم ہے۔
بی جے پی کے 303 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں مگر ان میں ایک بھی مسلمان نہیں ہے۔ بی جے پی نے مغربی بنگال میں جہاں مسلمانوں کی آبادی 27 فیصد ہے دو مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے جو دونوں ہار گئے۔
اترپردیش میں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے تین تین یعنی اتحاد کے 6، مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کے پانچ اور کانگریس کا ایک مسلم امیدوار کامیاب ہوا ہے۔ ٹی ایم سی نے 6 مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے۔
کانگریس میں استعفوں کا دور
کانگریس صدر راہل گاندھی نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کو مبارک باد دی ہے۔
امیٹھی میں راہل گاندھی کی شکست کی ذمہ داری لیتے ہوئے مقامی کانگریسی عہدے داروں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
یو پی کانگریس کے صدر راج ببر نے بھی ریاست میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
عالمی رہنماوؑں کی مبارکبادیں
پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان سمیت عالمی رہنماؤں کی جانب سے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو لوک سبھا کے انتخابات میں کامیابی کے بعد مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں نریندر مودی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کی ترقی و خوشحالی کے لیے نریندر مودی کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرامید ہیں۔
ٹوئٹر پر ہی وزیرِ اعظم عمران خان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ وہ عمران خان کی نیک خواہشات پر شکر گزار ہیں۔ ان کے بقول ہم نے ہمیشہ خطے میں امن کو ترجیح دی ہے۔
انتخابات جیتنے کی خوشی میں نریندر مودی نے بھی ایک خصوصی پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ بھارت ایک مرتبہ پھر جیت گیا اور اب روشن مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن بی جے پی نے نہیں عوام نے جیتا ہے۔
نریندر مودی کی فتح پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، فرانس، عرب ممالک، کینیڈا، جرمنی، آسٹریلیا، چین اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی مبارکباد دی ہے۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں بھارت کے عام انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے انتخابات انسانی تاریخ میں جمہوریت کی سب سے بڑی مشق ہیں جو دنیا بھر میں جمہوریتوں اور افراد کو تحریک دیتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ انتخابات میں بھارتی عوام کی ریکارڈ تعداد میں شرکت اور حکومت کے غیر معمولی انتظامات کو سراہتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور بھارت مضبوط اسٹریٹیجک شراکت دار ہیں جس کی بنیادیں مشترکہ اقدار، عوام سے عوام کے وسیع تر رابطوں اور انڈو پیسفک خطے کے تحفظ اور خوشحالی کے عزم پر قائم ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے سب سے پہلے نریندر مودی کو کامیابی پر مبارکباد دی۔
نریندر مودی کی انتخابات میں فتح کا اعلان گزشتہ روز ہوا تھا۔ فتح کے ساتھ ہی بھارت میں ایک مرتبہ پھر بھارتیہ جنتا پارٹی کو اقتدار ملا ہے۔ نریندر مودی مسلسل دوسری مرتبہ بھارت کے وزیر اعظم بنیں گے۔