پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر رواں ماہ 22 جولائی کو صدر ٹرمپ سے واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات کریں گے۔
امریکہ میں بوسٹن یونیورسٹی میں گلوبل سٹڈیز کے پروفیسر عادل نجم کہتے ہیں کہ اس دورے کے نتائج کا تعلق اس بات سے ہے کہ امریکہ، عمران خان کے اس دورے کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔ کیا ان کا دورہ وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ملاقات تک محدود رہے گا یا پھر ان کی ملاقات پینٹاگون یا امریکہ کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ہو گی۔
پروگرام جہاں رنگ میں میزبان شہناز نفیس کے ایک سوال کے جواب میں عادل نجم کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے صرف ایک ہی چیز چاہتا ہے اور وہ ہے افغانستان کے مسئلے کے حل میں پاکستان کا کردار ۔
پاکستان کے سابق سفارتکار جاوید حسین موجودہ علاقائی اور عالمی منظرنامے کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے اس ماہ ہونے والے دو روزہ دورہ امریکہ کی خاص اہمیت دیکھتے ہیں۔ ان کی نظر میں باہمی تعلقات میں بہتری لانے کے معاملات سے لے کر افغانستان، کشمیر، ایران کے جوہری پروگرام اور دہشتگردی جیسے علاقائی اور عالمی مسائل زیر بحث آ سکتے ہیں۔
مذید تفصیلات کے لئے اس لنک پر کلک کیجئیے: