بھارت میں شاہراہوں کی دیکھ بھال کے ادارے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے کم ترین وقت میں طویل ترین سڑک تعمیر کرکےعالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر منفرد ریکارڈ کی معلومات جمع کرنے والے ادارے ’گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ‘ کے حوالے سے بھارت کے مرکزی وزیر برائے ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نیتن گڈکری نے اعلان کیا ہے کہ بھارت نے کنکریٹ اور تارکول سے ایک شاہراہ کا طویل حصہ کم ترین وقت میں تعمیر کرکے بین الاقوامی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
این ایچ اے نے نجی ادارے راج پاتھ انفراکون پرائیویٹ لمیٹڈ کو ریاست مہاراشٹرا کے شہر امراوتی سے صنعتی شہر اکولہ تک شاہراہ بنانے کا ٹھیکہ دیا تھا۔ اس شاہراہ کو نیشنل ہائی وئے-53 (این ایچ-53) کہا جاتا ہے۔
شاہراہ دو لین پر مشتمل ہے جس کی ایک لین کی تعمیر کا کام راج پاتھ انفراکون پرائیویٹ لمیٹڈ نے پانچ دن میں مکمل کیا ہے۔
مرکزی وزیر برائے ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نیتن گڈکری نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ وہ بہت خوش ہیں کہ ان کی ٹیم نے ایک اور عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے پونے میں رجسٹرڈ کمپنی راج پاتھ انفراکون پرائیویٹ لمیٹڈ کو بھی یہ ریکارڈ بنانے پر مبارک باد دی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ورلڈ ریکارڈ ’آزادی کی امرت مہاتسوو‘ کے موقع پر بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت رواں برس اپنی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منا رہا ہے اور اس موقع پر خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سڑک پر تین جون کو صبح سات بجے کام کا آغاز کیا گیا تھا اور اس کی تعمیر سات جون کو شام پانچ بجے مکمل ہو گئی تھی۔
ورلڈ ریکارڈ کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ اس سڑک کی تعمیر میں مجموعی طور پر 105 گھنٹے 33 منٹ لگے۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ اس سڑک کی تعمیر میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے 800 اور راج پاتھ انفراکون پرائیویٹ لمیٹڈ کے 720 کارکنوں نے حصہ لیا۔
اس سڑک کی اہمیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ سڑک این ایچ-53 کا حصہ ہے جو کہ ملک کے مشرقی اور مغربی علاقوں کے درمیان اہم شاہراہ ہے۔ اس شاہراہ سے کلکتہ، رائے پور، ناگ پور، اکولہ، دھولے اور ریاست گجرات کے اہم شہر سورت کے درمیان سفر کیا جاتا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سڑک کی تعمیر مکمل ہونے سے ٹریفک کی روانی بہتر ہو جائے گی اور سفر کا دورانیہ بھی کم ہو گا۔
قبل ازیں کم ترین وقت میں تار کول اور کنکریٹ سے بنی طویل سڑک بنانے کا عالمی ریکارڈ قطر کے پاس تھا جہاں فروری 2019 میں لگ بھگ 25 کلومیٹر سڑک 10 دن میں تعمیر کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اس ریکارڈ کا سہرا راج پاتھ انفراکون پرائیویٹ لمیٹڈ اور اس کے چیئرمین اور مینجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) جگدیش کدم کو دیا ہے۔
خیال رہے کہ جگدیش کدم مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار کے کزن ہیں۔ مالی بدعنوانی پر نظر رکھنے والے ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ برس اکتوبر میں اجیت پوار کے خلاف کارروائی کی تھی۔
ای ڈی نے منی لانڈرنگ پر یونی ٹیک نامی ایک ادارے کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا جس پر مختلف شخصیات کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تھے۔ ان میں راج پاتھ انفراکون پرائیویٹ لمیٹڈ کے سربراہ جگدیش کدم بھی شامل تھے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہل کاروں نے کئی گھنٹے تک ان کے گھر کی تلاشی لی تھی۔
قبل ازیں 2017 میں بھی ان کے خلاف جعلی شیل کمپنیاں بنانے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہیں آب پاشی کا ایک منصوبے کی تعمیر کے لیے ملنے والی رقم جعلی کمپنیوں کو منتقل کی تھی۔