بھارتی سپریم کورٹ نے 1984ء میں بھوپال میں گیس کے اخراج کے سانحے میں کوتاہی برتنے کے ذمہ دار سات افراد کو سخت سزا دینے سے متعلق حکومت کی اپیل خارج کردی ہے۔
حکومت نے اپنی اپیل میں ان افراد پر بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا الزام لگایا تھا ، جس میں انہیں 10 سال قیدتک کی سزا ہوسکتی ہے۔
تاہم عدالت نے بدھ کے روز کہا کہ حکومت نے یونین کاربائیڈ کمپنی کے سابق منیجروں کے خلاف سخت الزامات عائد کرنے میں بہت زیادہ تاخیر کی ہے۔
پچھلے سال ایک عدالت نے ان افراد کو نسبتاً ایک کم جرم‘ مجرمانہ غفلت‘ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں دو سال قید اور تقریباً 2200 ڈالر جرمانے کی سزا دی تھی۔
1984ء میں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے صدرمقام بھوپال میں واقع یونین کاربائیڈ کھاد فیکٹری سے ایک زہریلی گیس کے اخراج سے کم ازکم 35 سوافراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ماحولیات سے متعلق تنظیموں کا کہناہے کہ وقت گذرنے کے ساتھ زہریلی گیس کے اثرات سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 20 ہزار سے زیادہ ہے۔ جب کہ دیگر ہزاروں ہزار اب بھی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
کمپنی نے 1989ء کے ایک معاہدے کے تحت بھارتی حکومت کو 47 کروڑ ڈالرتلافی کے طورپر ادا کیے تھے۔