بھارت کے مشرقی علاقے میں اتوار کو ہونے والے متعدد بم دھماکوں میں کم ازکم دو افراد زخمی اور مختلف عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
حکام کے مطابق ریاست بہار میں بدھ مت کی قدیم عبادت گاہ کے قریب یکے بعد دیگر آٹھ دھماکے ہوئے جن میں تبت اور برما کا ایک، ایک شہری زخمی ہوا۔ دھماکوں سے عبادت گاہ کو جزوی نقصان پہنچا۔
یہ قدیم عبادت گاہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس و ثقافت اور تعلیم کی طرف سے دنیا کا تاریخی ورثہ کا درجہ رکھتی ہے اور یہاں دنیا بھر سے سیاح اور عقیدت مند آتے ہیں۔
بھارت کے وزیراعظم من موہن سنگھ نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی مقامات پر ایسے حملے کسی بھی طور قابل قبول نہیں۔
فوری طور پر کسی تنظیم یا فرد نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بظاہر برما میں بدھ مت اور مسلمانوں کے درمیان ہونے والے فسادات کا ردعمل ہوسکتا ہے۔
حکام کے مطابق ریاست بہار میں بدھ مت کی قدیم عبادت گاہ کے قریب یکے بعد دیگر آٹھ دھماکے ہوئے جن میں تبت اور برما کا ایک، ایک شہری زخمی ہوا۔ دھماکوں سے عبادت گاہ کو جزوی نقصان پہنچا۔
یہ قدیم عبادت گاہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس و ثقافت اور تعلیم کی طرف سے دنیا کا تاریخی ورثہ کا درجہ رکھتی ہے اور یہاں دنیا بھر سے سیاح اور عقیدت مند آتے ہیں۔
بھارت کے وزیراعظم من موہن سنگھ نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی مقامات پر ایسے حملے کسی بھی طور قابل قبول نہیں۔
فوری طور پر کسی تنظیم یا فرد نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بظاہر برما میں بدھ مت اور مسلمانوں کے درمیان ہونے والے فسادات کا ردعمل ہوسکتا ہے۔