کامن وہلتھ کھیلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں الزام اور جوابی الزام کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کے انتظامی سربراہ مائیک ہوپر نے ایک بار پھر ایک متنازعہ بیان میں کہا ہے کہ اُنھیں بھارت کی ساکھ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اُن کی دلچسپی اِس میں ہےکہ کھیلوں کا کامیاب انعقاد ہو۔
ذرائع کے مطابق اُنھوں نے کھیل گاؤں میں منعقدہ ایک میٹنگ میں یہ الزام بھی لگایا کہ بھارتی میڈیا اُن کے ہر بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہا ہے۔
اِس سے قبل، ہوپر نے کہا تھا کہ کامن ویلتھ فیڈریشن کا وقار بھارتی حکومت، دہلی حکومت اور تعمیرات سے وابستہ ایجنسیوں کے رحم و کرم پر ہے۔
اِس کے علاوہ اُنھوں نے دارالحکومت دہلی کی سڑکوں پر ٹریفک جام سے متعلق مبینہ طور پر اپنے ایک اور متنازعہ بیان میں کہا تھا کہ اِس جام کی وجہ بھارت کی آبادی ہے ناکہ کامن ویلتھ کھیل، جِس پر دہلی کی وزیرِ اعلیٰ شیلا ڈگشٹ نے سخت اعتراض کیا ہے۔اُن کے بقول، یہ بیان ناشائستہ اور غیر دانشمندانہ ہے۔
اِس کے درمیان کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کے صدر مائیک فنیل نے مائیک ہوپر کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھوں نے تیاریوں کے سلسلے میں کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا تھا اور نہ ہی بھارتی آبادی کے بارے میں کوئی توہین آمیز بیان دیا تھا۔
ادھر، اب بھی تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور اتوار کے روز ایک کمرے میں سانپ نکل آنے کے بعد سانپوں اور کتوں کو پکڑنے اور بندروں کو مار بھگانے کی مہم تیز کردی گئی ہے۔شیلا ڈگشٹ اور سریش کلماتی نے اپنے الگ الگ بیانوں میں کہا ہے کہ کھیل شروع ہونے سے پہلے ساری تیاریاں مکمل ہو جائیں گی۔