بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں خواتین پر جنسی تشدد کا ایک مبینہ واقعہ سامنے آیا ہے جس میں مقامی ذرائع ابلاغ اور پولیس کے مطابق ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ پہاڑ گنج کے علاقے میں پیش آیا جہاں 51 سالہ ڈینشن خاتون نے اپنے ہوٹل کا راستہ بھٹک جانے پر وہاں موجود چند لوگوں سے راستہ دریافت کیا۔
یہ افراد خاتون کو چاقو کے زور پر ایک ویران جگہ لے گئے اور ان کا سامان چھیننے کے بعد خاتون کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے اس واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم حکام کا کہنا ہے کہ چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔
اس واقعے پر نئی دہلی میں ڈنمارک کے سفارتخانے کی طرف سے تاحال کوئی بیان یا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ خاتون ایک ہفتے سے بھارت میں تھیں اور آگرہ کے بعد وہ نئی دہلی پہنچی تھیں اور بدھ کی صبح ہی واپس وطن روانہ ہو گئیں۔
بھارت میں اس سے قبل بھی خصوصاً غیر ملکی خواتین سے جنسی زیادتی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ چند ہفتے قبل نئی دہلی ہی میں پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو مبینہ طور پر ٹیکسی ڈرائیور نے نشہ آور چیز استعمال کرنے کے بعد اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واقعے کے وقت یہ خاتون اپنی دوسالہ بیٹی کے ساتھ اس ٹیکسی میں سفر کر رہی تھیں۔
گزشتہ دسمبر میں بھارت میں پیش آنے والے اس واقعے کو ایک سال ہو گیا جس میں دسمبر 2012ء میں ایک لڑکی کو چلتی ہوئی بس میں اجتماعی زیادتی اور بہیمانہ تشدد کے بعد سڑک پر پھینک دیا گیا تھا جو بعد ازاں اسپتال میں علاج کے دوران جانبر نہ ہو سکی۔
اس واقعے کے بعد بھارت میں بڑے پیمانے پر خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے قوانین اور ان پر موثر عملدرآمد کے لیے مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
بھارتی لڑکی سے زیادتی کے ملزمان کو عدالت سزا سنا چکی ہے جب کہ ان میں سے ایک نے دوران حراست مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔
گزشتہ ماہ نیپال سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو شمالی ریاست ہماچل پردیش میں ایک امریکی خاتون سیاح سے اجتماعی زیادتی کے الزام میں 20 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ پہاڑ گنج کے علاقے میں پیش آیا جہاں 51 سالہ ڈینشن خاتون نے اپنے ہوٹل کا راستہ بھٹک جانے پر وہاں موجود چند لوگوں سے راستہ دریافت کیا۔
یہ افراد خاتون کو چاقو کے زور پر ایک ویران جگہ لے گئے اور ان کا سامان چھیننے کے بعد خاتون کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے اس واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم حکام کا کہنا ہے کہ چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔
اس واقعے پر نئی دہلی میں ڈنمارک کے سفارتخانے کی طرف سے تاحال کوئی بیان یا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ خاتون ایک ہفتے سے بھارت میں تھیں اور آگرہ کے بعد وہ نئی دہلی پہنچی تھیں اور بدھ کی صبح ہی واپس وطن روانہ ہو گئیں۔
بھارت میں اس سے قبل بھی خصوصاً غیر ملکی خواتین سے جنسی زیادتی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ چند ہفتے قبل نئی دہلی ہی میں پولینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو مبینہ طور پر ٹیکسی ڈرائیور نے نشہ آور چیز استعمال کرنے کے بعد اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
واقعے کے وقت یہ خاتون اپنی دوسالہ بیٹی کے ساتھ اس ٹیکسی میں سفر کر رہی تھیں۔
گزشتہ دسمبر میں بھارت میں پیش آنے والے اس واقعے کو ایک سال ہو گیا جس میں دسمبر 2012ء میں ایک لڑکی کو چلتی ہوئی بس میں اجتماعی زیادتی اور بہیمانہ تشدد کے بعد سڑک پر پھینک دیا گیا تھا جو بعد ازاں اسپتال میں علاج کے دوران جانبر نہ ہو سکی۔
اس واقعے کے بعد بھارت میں بڑے پیمانے پر خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے قوانین اور ان پر موثر عملدرآمد کے لیے مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
بھارتی لڑکی سے زیادتی کے ملزمان کو عدالت سزا سنا چکی ہے جب کہ ان میں سے ایک نے دوران حراست مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی۔
گزشتہ ماہ نیپال سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو شمالی ریاست ہماچل پردیش میں ایک امریکی خاتون سیاح سے اجتماعی زیادتی کے الزام میں 20 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی۔