بھارتی کابینہ نے اپنے ملک کی ساڑھے چار کھرب ڈالر کی ریٹیل مارکیٹ غیر ملکی سپراسٹوروں کے لیے کھول دی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس اقدام سے افراط زر کی بلند شرح کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
جمعرات کے روز بھارتی کابینہ نے ایک تجویز کی منظوری دی جس کے ذریعے بین الاقوامی کمپنیوں کو کثیر ملکی ریٹیل کے کاروبار میں 51 فی صد حصص رکھنے کی اجازت مل گئی ہے۔
کابینہ نے کسی ایک خاص برانڈ میں سرمایہ کاری پر عائد 51 فی صد پابندی ہٹاکر اسے سوفی صد تک بڑھانے کا فیصلہ بھی کیا۔
بڑی بڑی غیر ملکی ریٹیل کمپنیاں ،مثال کے طورپر امریکی کمپنی وال مارٹ اور فرانسیسی کمپنی کیئر فور ایک عرصے سے یہ کوشش کررہی تھیں کہ انہیں اپنی اشیاء براہ راست بھارتی صارفین کے پاس فروخت کرنے کی اجازت مل جائے۔
اب تک بڑی کمپنیوں کو صرف ہول سیل کاروبار کے تحت اپنی اشیاء چھوٹے اسٹوروں کو دینے کی اجازت تھی۔
ملک کی حزب اختلاف کی اہم جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سمیت کئی ناقدین کا کہناہے کہ اس تازہ اقدام سے ملازمتوں کے نئے مواقعوں کو دھچکا لگے گا اور کئی چھوٹے اسٹوروں کو اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
بھارت کے وزیر تجارت آنند شرما کا کہناہے کہ اس منصوبے کی جزیات پر جمعے کے روز پارلیمنٹ میں بحث کی جائے گی۔