وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحب زادی اور مشیر اوانکا ٹرمپ نے حیدرآباد میں ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کی آٹھویں عالمی سربراہ کانفرنس کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اوانکا ٹرمپ نے بھارت امریکہ تعلق کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ آنے والے دنوں میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں مزید قربت پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان دونوں عظیم ملکوں کے تعلقات کو بہتر بنانے کے عہد کے پابند ہیں۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چائے بیچنے سے لے کر وزیر اعظم کے عہدے تک پہنچ کر آپ نے یہ ثابت کر دیا کہ کوئی بھی تبدیلی ناممکن نہیں۔
اوانکا نے بھارتی شہریوں کو بھی مبارکباد دی اور کہا کہ پوری دنیا کے عوام کے لیے آپ باعث ترغیب ہیں۔ آپ نے ثابت کر دیا کہ آپ ناکامی سے نہیں ڈرتے اور عمومیت سے آگے جانے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔
اس عالمی سربراہ کانفرنس میں 150 ملکوں کے 1500 کاروباری افراد شرکت کر رہے ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ تعداد نئے کاروبار کرنے والی خواتین پر مشتمل ہے۔
اوانکا خو د بھی ایک کاروباری شخصیت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ہی چھت کے نیچے اتنی زیادہ نئی ابھرتی ہوئی کاروبادی خواتین کو دیکھ کر بہت پرجوش ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب خواتین بااختیار ہوں گی تو ہمارا خاندان، معیشت اور سماج بھی ترقی کرے گا اور تمام إمكانات سے استفادہ کیا جا سکے گا۔
اوانکا نے مزید کہا کہ میرے والد کے انتخاب کے بعد مجھے موقع ملا کہ میں تجارت چھوڑ کر ملک کی خدمت کروں۔ ہماری پالیسیاں خواتین کی مدد کرنے والی اور ان کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے والی ہیں۔ آج امریکہ میں ایک کروڑ دس لاکھ سے زیادہ خواتین اپنا کاروبار کر رہی ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اپنی حکومت کے منصوبوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا موضوع ہے’ پہلے خواتین اور پھر سب کی خوشحالی‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اساطیر میں خواتین کو طاقت کے روپ میں دیکھا گیا ہے۔
نئے ابھرتے کاروباری افراد کی عالمی سربراہ کانفرنس تین روز تک جاری رہے گی۔