بھارت میں 2002ء میں ہونے والے خوں ریز مذہبی فسادات کی تفتیش پر مامور پینل نے مغربی بھارتی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ سے پوچھ گچھ کی ہے۔
ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے نریندر مودی نے ہندو مسلم فسادات کے بارے میں اپنے جواب دینےکےلیےہفتے کے روز پینل کے سامنے پیش ہوئے۔ ان فسادات میں گجرات میں ایک ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے ان شکایات کی چھان بین کا حکم دیا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور صوبے کے دوسرے عہدے داروں نے تشدد کو روکنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا تھا۔
پوچھ گچھ کے پہلے مرحلےکے اختتام پر مودی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
فروری 2002ء میں ایک ٹرین میں 60 ہندو یاتریوں کی ہلاکت کے بعد ہندو جتھوں نے مسلمان بستیوں کو تہس نہس کر کے رکھ دیا تھا۔
ان فسادات میں کانگریس پارٹی کے ایک سابق رکنِ اسمبلی احسان جعفری بھی ہلاک ہو گئے تھے۔
نریندر مودی نے ان فسادات میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔