بھارت میں کرکٹ کے عہدے داروں نےانڈین پریمٍیئر لیگ کے چیئر مین کو رشوت اور بدعنوانی کے الزاما ت کے بعد معطل کردیا ہے۔ اور کرکٹ کے اس تنازع نے سیاست کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
بھارت کے کرکٹ کے کنٹرول بورڈ نے للیت مودی کی معطلی کا اعلان اس بیان کے بعد کیا کہ ان کےمبینہ طورپر نامناسب رویے سے کرکٹ کی انتظامیہ اور خود اس کھیل کی بدنامی ہوئی ہے ۔
لیگ کے نئے عبوری چیئرمین کے طورپر چیرائیو امین کو نامزد کردیا گیا ہے۔
2008ء سے شروع ہونے والی انڈین پریمیئر لیگ چارارب ڈالر سے زیادہ مالیت کاکرکٹ کا ایک انتہائی مقبول ٹورنامنٹ بن چکاہے۔
انڈین پریمئیر لیگ(آئی پی ایل) میں آٹھ ٹیمیں ڈبل راؤنڈ کی بنیاد پر ایک دوسرے سے کھیلتی ہیں اورآخر میں ایک فائنل ناک آؤٹ مقابلہ ہوتا ہے۔
آئی پی ایل کو بالی وڈ کے فلم سٹار اور بھارت کی کچھ امیر ترین کاروباری شخصیات سپانسر کرتی ہیں۔لیکن گذشتہ ہفتے بڑے پیمانے کی مالی بے قاعدگیوں کے الزامات سے جنوبی ایشیا کا یہ مقبول ترین کرکٹ ٹورنامنٹ بری طرح متاثر ہواہے۔
مسٹر مودی سے متعدد الزامات کا جواب دینے کے لیے کہا گیاہے جن میں مقابلوں کو براڈکاسٹ کرنے کے ایک معاہدےسے لے کر، دو شہری ٹیموں کے ابتدائی ٹھیکے اور دو نئے کلبوں کے ٹھیکوں میں جعل سازی تک کے الزمات شامل ہیں۔ مسٹر مودی نے ان الزامات سے انکار کیا ہے۔
بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے صدر شاشنک منوہر نے اس انتہائی مقبول کھیل میں شفافیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی بھی مقابلے کے لیے اخلاقیات اور شفافیت کی اہمیت نسبتاً زیادہ ہوتی ہے۔ جہاں تک آئی پی ایل کا تعلق ہے، ہم جانتے ہیں کہ یہ ایک بہت بڑا اور قابل قدر اثاثہ ہے۔
آئی پی ایل کا یہ سکینڈل کرکٹ سے نکل کر سیاست تک پھیل گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے ایک جونیئر وزیر نے ان خبروں کے باعث استعفی دے دیا تھا کہ انہوں نے ایک نئے فرنچائز دیے جانے میں اپنا ا ثر ورسوخ استعمال کیا تھا جس میں ان کی گرل فرینڈ نے ایک مفت حصہ وصول کیا تھا۔
بھارتی پارلیمنٹ میں اس حوالے سے کئی دن تک ہنگامہ رہا ،جس دوران حزب اختلاف کے سیاست دانوں نے آئی پی ایل کلبوں کو ادا کیے جانے والے لاکھوں ڈالروں کی چھان بین کا مطالبہ کیا ۔حزب اختلاف ان واقعات میں کرکٹ کنٹرول بورڈ سے منسلک سیاست دانوں کے ملوث ہونے کے امکان کی بھی تحقیقات چاہتی ہے۔
ٹیکس کے عہدے داروں نے ٹورنامنٹ کے مالی امور کی چھان بین شروع کردی ہے۔
آئی پی ایل کرکٹ کے مقابلے تیزرفتار اور مختصردورانیے کے ہوتے ہیں جو زیادہ تر ٹیلی ویژن پر شوق سے دیکھے جاتے ہیں۔ ان مقابلوں میں کرکٹ کے بین الاقوامی کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔ کئی ٹیمیں بالی وڈ کےممتاز فلمی ستاروں کی ملکیت ہوتی ہیں جو ان میچوں کے دوران لوگوں کے سامنے آتے ہیں۔ آئی پی ایل کے تحت ہونے والے کرکٹ میچوں نے ایک ایسے ملک میں ، جہاں اس کھیل کا جنون پایا جاتا ہے، دوسرے کرکٹ میچوں کو مقبولیت کے لحاظ سے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
آئی پی ایل کے نئے عبوری چیئرمین چیرائیو امین نے کہا ہے کہ ان کے لیے سب سے اہم کام ان مقبول اور اہم مقابلوں کو شفاف بنانا ہے۔