بھارت نے اپنے ایک ایسے سب سے بڑے راکٹ اور اس سے منسلک ایک کیپسول کا تجربہ کیا ہے جو مستقبل میں خلانوردوں کو خلا میں لے جانے کے کام آئے گا۔
جیوسنکرونس سیٹلائٹ لانچ وہیکل ایم کے III آندھرا پردیش کی جنوبی ریاست میں شری ہاری کوٹا کے مقام سے جمعرات کی صبح خلا کے لیے روانہ کیا گیا۔
خلا میں بھیجے گئے نئے راکٹ میں بھاری سیٹلائٹ کو خلا میں لے جانے کی صلاحیت ہو گی۔
بھارت حالیہ چند سالوں میں کامیابی سے ہلکے سیٹلائٹ خلا میں بھیج چکا ہے تاہم اس کو بھاری وزن اٹھانے والے راکٹ کو خلا میں بھیجنے کے حوالے سے مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
ستمبر میں بھارت نے مریخ پر خلائی مشن روانہ کیا تھا اور یہ پہلا ایشائی ملک تھا جس کا خلائی مشن پہلی ہی کوشش میں 'سرخ سیارے' کے مدار میں داخل ہوا تھا۔ اس مشن پر 7 کروڑ 40 لاکھ کی لاگت آئی تھی جو ایسے مشن کے لیے بہت ہی کم لاگت تصور کی جاتی ہے۔