امریکی خلائی ادارے ’ناسا‘ کا خلائی جہاز ’میون‘ مریخ کے مدار میں داخل ہو گیا ہے، جہاں وہ مریخ پر آب و ہوا کی تبدیلیوں سے متعلق تحقیقات میں مدد دے گا۔
'میون' نامی یہ خلائی جہاز دس ماہ میں 71 کروڑ 10 لاکھ کلومیڑ کا طویل سفر طے کرنے کے بعد اتوار کو مریخ کے مدار میں داخل ہوا۔
یہ خلائی تحقیقی جہاز مریخ کی فضا سے خارج ہونے والی گیسوں کے بارے میں بھی تحقیق کرے گا۔
بروس جارکووسی جو اس خلائی مشن کے تحقیقاتی پہلوؤں کی قیادت کر رہے ہیں کا کہنا ہے کہ اس مشن کا مقصد گزشتوں اربوں سالوں کے دوران مریخ کی آب و ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں تحقیق کرنا ہے۔
جارکووسی نے کہا کہ’’ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ مریخ کی بلائی فضا میں کیا تبدییلیاں رونما ہوئی ہے، سورج اور شمی ہوائیں فضائی گیسوں پر کیسے اثر انداز ہو کر ان کو خلا میں بخارات میں تحلیل کر دتیی ہیں۔ اور اصل میں ہمارا مقصد ان سوالوں کا جواب ڈھونڈنا ہے کہ پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کہاں جاتی ہے‘‘۔
'میون' کو مریخ کے مدار میں اپنے آلات کی جانچ پڑتال میں چھ ہفتے لگیں گے۔ اس کے بعد ایک سال تک اس کا مشن جاری رہے گا جس پر 67 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی لاگت آئے گی۔
اس وقت مریخ کے مدار میں موجود تین خلائی جہازوں میں سے دو امریکی اور ایک یورپی جہاز شامل ہے جب کہ بھارت کا ایک خلائی جہاز بدھ کو یہاں پہنچے گا۔