رسائی کے لنکس

سابق صدر مشرف کو بھارتی ویزے سے انکار


سابق صدر مشرف کو بھارتی ویزے سے انکار
سابق صدر مشرف کو بھارتی ویزے سے انکار

بھارتی عہدے داروں نے سابق صدر کو ویزا دینے سے انکار کی تصدیق کی ہے، تاہم انہوں نے انکار کی وجہ نہیں بتائی۔

بھارت نے سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف کو ویزا دینے سے انکار کردیا ہے۔اپنے مجوزہ دورے میں وہ نئی دہلی سمیت کئی بھارتی شہروں میں جانا چاہتے تھے۔

بھارتی عہدے داروں نے سابق صدر کو ویزا دینے سے انکار کی تصدیق کی ہے۔ تاہم انہوں نے انکار کی وجہ نہیں بتائی۔ انہیں نئی دہلی میں تاجروں کے زیر اہتمام منعقد کیے جانے والے ایک سیمنار سے خطاب کی دعوت دی گئی تھی۔

سابق صدر کے کئی حامیوں کو بھی ، جو اس دورے میں ان کے ساتھ بھارت جانا چاہتے تھے،ویزے سے انکار کردیا گیا ہے۔ پاکستان کے سابق فوجی حکمران ، جو ان دنوں برطانیہ میں رہ رہے ہیں، سیاست میں واپس آنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اکتوبر میں اپنی ایک سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔

خارجہ امور کے کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت مسٹر مشرف کو ان کی سیاسی خواہشات کی تکمیل کے لیے کوئی پلیٹ فارم مہیا کرنے سے احتراز کرنا چاہتا ہے کیونکہ اس کا خیال ہے کہ اس سے اسلام آباد کی سویلین حکومت کو ایک منفی پیغام ملے گا۔

نئی دہلی میں قائم سینٹر فار پالیسی ریسرچ کے ایک تجزیہ کار بھارت کرناد کہتے ہیں کہ مسٹر مشرف کے ان عزائم کی بنا پر کہ وہ پاکستان جاکر اپنے سیاسی کردار کا آغاز کرنا چاہتے ہیں، بھارتی حکومت کے لیے بہت مشکل ہوگا کہ وہ سیاسی قدکاٹھ اور شناخت بڑھانے میں ان کی مدد کرے۔

نئی دہلی مسٹر مشرف کے ان حالیہ بیانات کی بنا پر بھی ناراض ہے جن میں انہوں نے کہا تھا کہ بلوچستان میں بے چینی اور گڑبڑ پیدا کرنے میں بھارت کا ہاتھ ہے اور یہ کہ وہ بھارت افغانستان کو پاکستان دشمن بنانے کے لیے کام کررہاہے۔

پاکستان اور بھارت 1999ء میں جب مسٹر مشرف فوج کے سربراہ تھے ، جنگ کے دہانے پر پہنچ گئے تھے۔ بعدازاں ان کے پاکستان کا ایک فوجی حکمران بننے کے بعد دونوں حریف ملکوں نے امن کے عمل کا آغاز کیا جس سے کشیدگی کم کرنے میں مدد ملی۔

XS
SM
MD
LG