بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے 9 نومبر کو مالدیپ کے لیے روانہ ہوں گے۔
توقع ہے کہ اِس موقع پر دیگر سارک راہنماؤں کے علاوہ پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے بھی اُن کی ملاقات ہوگی۔
اِس سلسلے میں نامہ نگاروں کو اطلاع دیتے ہوئے خارجہ سکریٹری رنجن مَتھائی نے کہا کہ اِس ملاقات کے دوران دونوں راہنما دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہٴ خیال کریں گے۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ من موہن سنگھ پاکستان سمیت سارک کے تمام ارکان سےدوطرفہ ملاقات کےلیے پہلے سے ہی راضی ہیں۔
رنجن مَتھائی نے بھارت پاک تجارت کو فروغ دینے میں ساؤتھ ایشیا فِری ٹریڈ ایسو سی ایشن (سافٹا) کے کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ اِس سے تجارتی سرگرمیاں تیز ہوئی ہیں۔
رنجن مَتھائی نے کہا کہ سافٹا کے عمل سے تجارت میں تیزی آئی ہے جِس کے نتیجے میں ہمیں امید ہے کہ یہاں جو اقدامات کیے گئے ہیں اُن سے بین سافٹا ترقیاتی سرگرمیاں تیز ہوں گی۔
ایک سوال کے جواب میں خارجہ سکریٹری نے کہا کہ باہمی تعلقات کو آگے بڑھانے کی سمت میں پاکستان کی جانب سے بعض مثبت اشارے ملے ہیں۔
اُنھوں نے اِس امید کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان سے ایک عدالتی کمیشن جلد ہی بھارت آئے گا، تاکہ، بقول اُن کے، ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے کا عمل آگے بڑھایا جاسکے۔